باجوڑ: جےیوآئی رہنما قاری الیاس قتل،مشتبہ ملزمان گرفتار

قتل کیخلاف دھرنے میں خواتین کی بھی شرکت

باجوڑ میں گزشتہ روز قتل ہونے والے جمعیت علماء اسلام باجوڑ کے تحصیل امیر قاری الیاس کے قتل کے خلاف پارٹی کارکنوں اور علاقے کے عوام کے ساتھ خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے جے یو آئی رہنماء قاری الیاس کے قتل کے خلاف آج  دوسرے روز دھرنے میں خواتین نے ہاتھوں میں کالے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جبکہ سروں پر کالی پٹیاں بھی باندھی ہوئی تھیں۔

احتجاج، شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کے بعد انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد خلاف 2 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا۔ مذاکرات کے لیے جرگہ تشکیل دیا گیا تھا جس کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔

معاہدہ کے مطابق صوبائی حکومت مقتول کے لواحقین کو شہدا پیکج کے تحت مراعات دے گی جب کہ ملزمان کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں 10 دن کے اندر گرفتار کیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق قاری الیاس کے ورثاء کے جانب سے پیش کیے گئے تمام مطالبات ڈی پی او باجوڑ عبدالصمد خان اور عمائدین کے درمیان تحریری طور پر منظور کرلیے گئے۔ مذاکرات کے کامیابی میں سابق گورنر شوکت اللہ خان اور صوبائی وزیر انورزیب خان نے اہم کردار ادا کیا۔

ڈی پی اور کمانڈنٹ باجور اسکاؤٹس امن ومان کے لیے علاقائی معززین کے ساتھ مل کر لائحہ عمل طے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز باجوڑ کے علاقے خار میں  جے یو آئی کے سابق رہنماء مفتی سلطان محمد شہید کے چھوٹے بھائی قاری الیاس گورنمنٹ ہائی اسکول کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ محمد الیاس پرچہ دے کر اسکول سے جیسے ہی باہر نکلے نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جان بحق ہوگئے۔

قاری الیاس کے بڑے بھائی مفتی سلطان محمد کو بھی 2 سال قبل گھر کے قریب فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ قاری  الیاس کے بہیمانہ قتل کے بعد ٹویٹر پر جسٹس فار قاری الیاس ٹاپ ٹرینڈ رہا اور مذکورہ ہیش ٹیگ سے سے 58 ہزار سے زائد افراد نے اس قتل کے خلاف آواز اٹھائی۔ ملک بھر سے سوشل میڈیا صارفین ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔

ٹویٹر  ٹرینڈ میں صارفین قاری الیاس کے معصوم بچوں اور بو ڑھے والد کی غم سے نڈھال تصاویراور ویڈیوز دھڑا دھڑ شئیر کر رہے ہیں ۔ صارفین کا کہنا ہے کہ 2 سال قبل قاری الیاس کے بڑے بھائی کے قتل کے ملزم پکڑے جاتے تو آج یہ واقعہ نہ ہوتا۔ انتظامیہ دونو ں بھائیوں کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان باجوڑ پولیس محمد سلیمان کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد سے پولیس کا ضلع بھر میں سرچ آپریشن جاری ہے اور گزشتہ شب قتل میں ملوث ہونے کے شبہ میں 6 افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے جن سے پولیس تفتیش جاری ہے۔

محمد سلیمان کا کہنا تھا کہ مقتول کے خاندان کا کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے واقعہ بظاہر دہشت گردی کی واردات لگتا ہے اور مقدمہ بھی دہشت گردی دفعات کے تحت درج ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورثاء کے تمام مطالبات مانے گئے ہیں اور پولیس ضلع بھر میں امن وامان کی بہتری کےلیے کوشاں ہیں اور صورتحال میں بہتری بھی آگئی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ضلع بھر میں پولیس رٹ بحال ہے اور اور جگہ جگہ پر چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں جو عوام کے تحفظ کے لیے سرگرم ہے۔

Bajaur Police

Qari Ilyas

Tabool ads will show in this div