کابل: طالبان کی نشے کے عادی افراد کیخلاف مہم جاری
افغانستان میں نشہ آوری کے خلاف مہم جاری ہے اور اس دوران ایک ہفتے میں کابل کے مختلف علاقوں سے 2 ہزار 700 نشے کے عادی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی کے مطابق طالبان انتظامیہ کی جانب سے حراست میں لینے کے بعد ان تمام افراد کو علاج کے لیے مختلف بحالی مراکز میں منتقل کردیا گیا۔
قاری سعید خوستی کے مطابق نشے کے عادی افراد میں جن لوگوں کو علاج کی ضرورت تھی انہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے جنہیں بعد میں بحالی مراکز لے جایا جائے گا۔
خیال رہے کہ طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد سے کابل میں انسداد منشیات فروشی اور نشے کے عادی افراد کے بحالی کے لیے کوشاں ہیں تاہم کابل میں منشیات کے عادی افراد کا کہنا ہے کہ طالبان انہیں تنہا نہیں چھوڑتے اور انہیں مارنے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔
2718 drug addicts taken to hospitals in Kabul
Over the past week, at least 2718 drug addicts were collected frm various areas in Kabul & were sent to drug treatment centers in Kabul. According to IM Officials,collected addicts were taken to 14OPD cntrs & 14inpatient hospitals. pic.twitter.com/sq4ZwRTEI1 — Qari Saeed Khosty (@SaeedKhosty) November 20, 2021
افغان میڈیا کے مطابق منشیات کے عادی ایک شخص کا کہنا ہے کہ جب سے طالبان آئے ہیں انہوں نے ہمیں باہر جانے کی اجازت نہیں دی جہاں دیکھتے ہیں ہمیں جانوروں کی طرح مارتے ہیں۔
مقامی طالبان حکام کا کہنا ہے کہ سختی کا مقصد نشے کے عادی افراد کے ساتھ زیادتی کرنا نہیں بلکہ انہیں اسپتالوں میں واپس بھیجنا ہے۔
بحالی مرکز حکام کے مطابق ہم ان لوگوں کا دو مرحلوں میں علاج کرتے ہیں پہلے مرحلے میں ان کی جسمانی بیماریوں اور زخموں کا علاج کیا جاتا ہے اور دوسرے مرحلے میں ان کو ماہرین نفسیات کے حوالے کیا جاتا ہے۔