زلفی بخاری نےملک میں اِن ہاؤس تبدیلی کے امکانات کو رد کردیا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے ملک میں ان ہاؤس تبدیلی کے امکانات کو رد کردیا اور کہا کہ عمران خان کو نکال کر کون سی پی ٹی آئی چل سکتی ہے۔
وزیر اعظم کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے سماء کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں نا قابل برداشت ہیں اور کیا اپوزیشن سمجھتی ہے کہ عمران خان جانے پر تیار ہوجائیں گے اور پی ٹی آئی نیا وزیر اعظم قبول کرکے بیٹھے تماشا دیکھتے رہے گی؟۔زلفی بخاری نے مزید کہا کہ عمران خان کو نکال کر بھلا کون سی پی ٹی آئی چل سکتی ہے؟۔
اپنی وزارت سے متعلق زلفی بخاری نے کہا کہ وزارت سے استعفیٰ کے بعد وزیر اعظم سے کبھی وزارت کی بات کی اور نہ کروں گا۔ رنگ روڑ انکوائری میں سرخرو ہوا اور یہ تحقیقات صرف بکواس تھی کیوں کہ انکوائری میں اینٹی کرپشن والوں کے اپنے بھی مقاصد تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بیورو کریٹک نظام کی وجہ اوورسیز میں کام رکے ہوئے ہیں۔ وسیم خان اور مجھ سمیت کسی اوورسیز پاکستانی کو کچھ نہیں ملا۔
حزب اختلاف سے متعلق زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والے ہر 6 ماہ،12 ماہ بعد نکلنے والی چیونٹیوں جیسے ہیں اورہر 12 مہینے بعد ان کیلئے اسپرے کرنا پڑتا ہے۔ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نظریاتی اختلاف رکھنے والے ہیں اور وہ ایک ساتھ کیسے چل سکتے ہیں، بائیں بازو کے بلاول کا دائیں بازو کے مولانا فضل الرحمان سے بھلا کیا لینا دینا؟۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کا کھیل عوام میں حکومت سے متعلق غیر یقینی پھیلانا ہے جبکہ بلاول اور فضل الرحمان کا مشترکہ مقصد جمہوریت نہیں بلکہکرپشن ہے۔
زلفی بخاری نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز جب نکلتی ہیں تو والد میاں نواز شریف کی سیاست مزید خراب کردیتی ہیں۔