خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات،پشاور ہائی کورٹ کابڑافیصلہ
پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں غیر جماعتی بنیادوں پر نیبرہوڈ اور ویلج کونسل کے انتخابات کالعدم قرار دے ديے ۔ عدالت نے جماعتی بنیادوں پر انتخابات کے انعقاد کا حکم ديا ہے۔
خیبرپختونخوابلدیاتی انتخابات میں ویلج اورنیبر ہوڈ الیکشن سیاسی بنیادوں پر کرائے جائیں پشاورہائیکورٹ کے لارجربنچ نے مختصرفیصلہ جاری کر دیا۔فیصلے میں الیکشن کمیشن کو تمام اقدامات کے ساتھ شیڈول کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صونائی حکومت کو اس فیصلے کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور بلدیاتی انتخابات کے قانون میں ترمیم بھی لانی ہو گی۔ عدالتی فیصلے کے بعد بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کے خدشات پر اپوزیشن نے بھی تحفظات کا اظہارکردیا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 21 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا ۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران بنگش کے مطابق پہلے مرحلے میں 15 دسمبر کو گاؤں و گرد و نواح کی سطح پر جبکہ دوسرے مرحلے میں 25 مارچ 2022 کو تحصیل کی سطح پر انتخابات کرائے جائيں گے۔
کامران بنگش کا کہنا تھا کہ لوکل کونسل انتخابات کے حوالے سے تین صفات پر مشتمل مراسلہ خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت صوبے میں لوکل کو نسل انتخابات منعقد کروانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں 4,201 ولیج کونسل اور نیبر ہوڈ کونسل کی سطح پر الیکشن کروائے جائیں گے۔ ہر نیبرہوڈ اور ولیج کونسل میں سے آٹھ ممبران پر مشتمل کونسل بنائی جائے گی۔