کالعدم جماعت کوقانون شکنی پرمزيدرعايت نہيں دينگے،قومی سلامتی کميٹی

نہ کوئی ناجائزمطالبات مانےجائيں گےنہ دباؤبرداشت کيا جائےگا،اعلاميہ

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک کو مزيد قانون شکنی پر رعايت نہيں ديں گے اور ریاست کی خود مختاری کو اندرونی اور بیرونی خطرات سے محفوظ رکھيں گے۔

وزیراعظم کی سربراہی میں جمعے کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی گروپ یا عناصر کو امن و امان کی صورتحال خراب کرنے اور حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کالعدم تحریک لبیک کے ناجائز مطالبات تسليم نہيں کريں گے۔

اجلاس ميں احتجاج کے دوران جانی اور مالی نقصان پر تشويش کا اظہار کيا گيا اور اہلکاروں پر تشدد کا رویہ ناقابل قبول قرار ديا گيا۔ وزيراعظم نے کہا کہ حکومت سيکيورٹی اہلکاروں کی ہر قسم کی مدد اور پشت پناہی جاری رکھے گی۔

اعلامیہ کے مطابق تحمل کا مطلب ہر گز کمزوری نہ سمجھا جائے کسی کو امن و امان کی صورتحال بگاڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اجلاس ميں وفاقی وزراء، مشیر قومی سلامتی، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

کميٹی نے کالعدم جماعت کی جانب سے ناموس رسالت معاملے کے غلط اور گمراہ کن استعمال کی شديد مذمت کی اور احتجاج کے دوران جانی و مالی نقصان پر شدید تشویش کا اظہار بھی کيا گيا۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعت کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کا منفی تاثر گیا، کالعدم جماعت نے دانستہ طور پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔

وزيراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ اہلکار عوام کا تحفظ کررہے ہیں حکومت ان کی ہر قسم کی امداد اور پشت پناہی جاری رکھے گی۔

دوسری جانب وزيرداخلہ شيخ رشيد نے ميڈيا کو بريفنگ ميں بتايا کہ سعد رضوی سے بھی بات چيت جاری ہے ليکن اب تک کسی نتيجے پر نہيں پہنچ سکے، ان کا ٹاپ ايجنڈا فرانس ہی ہے۔

شيخ رشيد کا کہنا تھا کہ قومي سلامتی کميٹی کااہم اجلاس 2 گھنٹے جاری رہا، وزيراعظم قوم سے خطاب ميں حکومتی پاليسی بتائيں گے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سوشل ميڈيا پر کالعدم تنظیم کےلئے مہم چلانے والوں سے نمٹنے کيلئے ايف آئی اے کو ہدايت دیں ہیں، ان کاسوشل ميڈيا انڈيا،امريکا،برطانيہ اور ديگر ملکوں سےچل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک پرتشدد واقعات میں 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ 80 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کل قوم سے خطاب کریں گے جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔ وزیراعظم کا قوم سے خطاب آج متوقع تھا تاہم ان کو کل تک رُکنے کا مشورہ دیا گیا۔

 

NATIONAL SECURITY COMMITTEE

TLP protest

PM IK

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div