فہد مصطفیٰ کاوقاریونس پرتنقید کرنےوالے بھارتی کمنٹیٹرکوکراراجواب

فہد مصطفیٰ نے سابق کرکٹ کپتان وبالنگ کوچ وقار یونس کے بیان پرتنقید کرنے والے بھارتی کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے کوآڑے ہاتھوں لے لیا، ہرشا نے وقار سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ٹی 20ورلڈ کپ میں اتوار کو روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے میچ کے دوران محمد رضوان نے دوران کھیل ہی گراونڈ میں نماز ادا کی تھی، پاکستان کی تاریخی فتح کے بعد کاشف عباسی کے شومیں بطور مہمان شریک وقار یونس نے اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ' میچ کی سب سے اچھی بات جو رضوان نے کی کہ اس نے گراونڈ میں ہندوؤں کے بیچ میں کھڑے ہو کرنمازپڑھی، میرے لیے یہ بہت اسپیشل تھا'۔
Shameful remarks #waqaryounis there is a large Muslim community in India. We have millions of Hindus living in Pakistan.
— Arsalan Hassan Khan (@ArsalanH_Khan) October 27, 2021
Sport is sport, not a battle of religions. pic.twitter.com/jLgH0bdgAF
وقار یونس کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بیشترصارفین نے اسے 'فرقہ واریت' قراردیتے ہوئے سابق فاسٹ بالر پرکھیل میں مذہب کو لانے کا الزام عائد کیا۔
تنقید کرنے والوں میں ہرشا بھوگلے بھی شامل تھے جن کا کہنا تھا کہ وقارکے الفاظ سننے میں انتہائی ' بھیانک' تھے۔
For a person of Waqar Younis' stature to say that watching Rizwan offering namaz in front of Hindus was very special to him, is one of the most disappointing things I have heard. A lot of us try hard to play such things down and talk up sport and to hear this is terrible.
— Harsha Bhogle (@bhogleharsha) October 26, 2021
بھارتی کمنٹیٹرنے اپنی ٹویٹ میں لکھا، 'وقار یونس جیسے شخص سے یہ سننا کہ رضوان کو ہندوؤں کے سامنے نماز پڑھتے دیکھنا ان کے لیے بہت خاص تھا، سب سے زیادہ مایوس کن بات ہے ۔ ہم میں سے بہت سے لوگ اس طرح کی چیزیں کم کرنے اورکھیلوں کے بارے میں بات کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں اور پھر ایسا سننا انتہائی بھیانک ہے'۔
You would think that cricketers, as ambassadors of our game, would be a little more responsible. I am sure there will be an apology on the way from Waqar. We need to unite the cricket world, not divide it by religion
— Harsha Bhogle (@bhogleharsha) October 26, 2021
ہرشا کے مطابق کرکٹرز اپنے کھیل کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں، اس لیے انہیں زیادہ ذمہ دار ہونا چاہیے۔
اس تبصرے کو ری ٹویٹ کرنے والے پاکستانی اداکارفہد مصطفیٰ نے بھارتی کمنٹیٹرکوتصویرکا دوسرا رخ دکھاتے ہوئے بالی ووڈ میں مسلمانوں کی منفی منظرکشی کی جانب توجہ دلائی۔
فہد نے اپنے جواب میں لکھا، 'یہ دیکھنا بھی اتنا ہی مشکل ہے کہ طویل عرصے سے بالی ووڈ کی تقریباً ہرفلم میں مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پرپیش کیا جائے۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے یہ کتنا مشکل اورباعث شرمندگی ہوگا کہ وہ اس طرح سے اپنا مذاق اڑتے ہوئے دیکھیں'۔
Its equally hard to see muslims being portrayed as terrorists in almost every Bollywood movie for the longest.. I can’t imagine how difficult and embarrassing it must be for muslims in india to watch themselves being ridiculed like that.#stophypocrisy https://t.co/hr8mdQJ4ci
— Fahad Mustafa (@fahadmustafa26) October 26, 2021
اداکار نے اپنی ٹویٹ میں ہیش ٹیگ کے ساتھ 'منافقت بند کرو' بھی لکھا۔
دوران کھیل رضوان کی جانب سے نماز کی ادائیگی کو سراہنے والے وقاریونس نے بھی اپنے بیان پر معذرت کرتے ہوئے اپنے الفاظ کو'غیرارادی' قراردیا ہے۔
In the heat of the moment, I said something which I did not mean which has hurt the sentiments of many. I apologise for this, this was not intended at all, genuine mistake. Sports unites people regardless of race, colour or religion. #apologies ??
— Waqar Younis (@waqyounis99) October 26, 2021
وقاریونس نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، 'پُرجوش لمحات میں، میں غیرارادی طور پرکچھ ایسے الفاظ کہہ گیا جن سے لوگوں کے جذبات مجروح کرنا میرا مقصد ہرگزنہیں تھا۔ میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں، یہ ایک غلطی تھی'۔
سابق کوچ نے مزید کہا کہ کھیل، رنگ نسل اور مذہب سے بالاترہوکرلوگوں کو متحد کرتے ہیں۔