کےالیکٹرک کو گرین بیلٹ پرگرڈ اسٹیشن کی اجازت نہیں دی جاسکتی،چیف جسٹس

پی ای سی ایچ ایس کو نوٹس جاری
Supreme-Court-Karachi-3 فوٹو: آن لائن

سپريم کورٹ نے کراچی کے علاقے پی ای سی ايچ ايس سوسائٹی ميں گرين بيلٹ پر گرڈ اسٹيشن کے قيام کا ازخود نوٹس لے ليا ہے۔

منگل کو کراچی میں سپریم کورٹ رجسٹری میں پی ای سی ایچ ايس میں گرین بیلٹ پر قبضے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے گرین بیلٹ پرگرڈ اسٹيشن کے قيام کا ازخود نوٹس لے لیا۔

جسٹس اعجازالحسن نے استفسار کیا کہ عدالت نے گرین بیلٹ پر قبضہ ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔درخواست گزار کے وکیل ایڈوکیٹ شعاع البنی نے عدالت کو بتایا کہ مکینوں کے پاس قانونی دستاویزات ہیں، ہم نے کےالیکٹرک کےغیرقانونی گرڈ اسٹیشن کے خلاف درخواست دی تھی۔

جسٹس اعجازالحسن نےاستفسار کیا کہ آپ گرین بیلٹ پر کیسےمکان بناسکتے ہیں؟۔ آپ کے درخواست گزار خود گرین بیلٹ پر مقیم ہیں،یہ سب گرائیں۔ ایڈوکیٹ شعاع النبی نے عدالت کو بتایا کہ ہم قانونی دستاویز پیش کریں گے۔اس پرعدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر کوئی سپریم کورٹ رجسٹری کے کاغذات بنالے توکیا عمارت اس کی ہوجائے گی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پی ای سی ایچ ایس والے کہاں ہیں،سامنےکیوں نہیں آتےاورگمنام ہیں۔چیف جسٹس نےمزید ریمارکس دئیے کہ شہر کے پارک، میدان سب بیچ دیے اورسارے رفاعی پلاٹس ختم کردیے،کےالیکٹرک کو گرین بیلٹ پر گرڈاسٹیشن کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

عدالت نے کےالیکٹرک، گرین بیلٹ کے مکینوں اور پی ای سی ایچ ایس کو نوٹس جاری کردیا ہے۔سپریم کورٹ نے گرین بیلٹ کلیئر کرانے کا حکم دیتے ہوئے گرڈ اسٹیشن کے خلاف مکینوں کی درخواست مسترد کردی۔

K ELECTRIC

Tabool ads will show in this div