کراچی:چیف جسٹس آف پاکستان نےمرتضی وہاب کو ڈانٹ دیا
کراچی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور انھیں جھاڑ پلادی۔
پیر کو ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب نے شہر میں رفاعی پلاٹس سے متعلق تفصیلات اور قبضہ ختم کروانے سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔ تاہم عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب سے عہدہ سمبھالا ہے،کیا اقدامات کئے ہیں اور کیسے شہر کو صحیح کرلیں گے۔ مرتضی وہاب نے بتایا کہ شہر کے بہت مسائل ہیں اور کافی طویل عرصے سے ان کو دیکھ رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ بلدیہ اعظمی کراچی کا ریونیو بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔
مرتضی وہاب نے عدالت کو بتایا کہ اس سال بارش میں کراچی کی صورتحال خراب نہیں ہوئی۔ اس پرعدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کوجھاڑپلادی اور کہا کہ جو پوچھا ہے اس کا جواب دیں اور زیادہ اسمارٹ بننے کی کوشش مت کریں۔ عدالت نے انھیں مزید کہا کہ آپ بس خاموش ہوجائیں کیوں کہ آپ نے شہرکيلئےکچھ نہیں کیا،زیادہ مت بولیں اور اگر کچھ کیا ہےتو وہ لکھ کرديں۔
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور ایک ہفتہ میں گرانے کا حکم
چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا،اس حکم پر کتناعمل درآمد کیا۔جوکچھ حکم دیاتھااس پرعملدرآمدنہیں کرسکے۔چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ شہر چلانا الگ اور ٹی وی پر بیٹھ کر باتیں بنانا الگ ہوتا ہے۔
عدالت نے مرتضی وہاب کوکہا کہ شہر میں جتنے رفاعی پلاٹس پر قبضہ ہے، ان سے متعلق رپورٹس پیش کریں اور قبضہ ختم کروانے کے لیے اقدامات سے تحریری طور پر آگاہ کریں۔