کراچی:نسلہ ٹاورکےالاٹیزکا فلیٹس خالی کرنےسےانکار

کراچی ميں شارع فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کے الاٹیز نے فلیٹس خالی کرنے سے انکار کرديا ہے۔مکینوں کا کہنا ہے کہ فلیٹس کی ادائیگی موجودہ مالیت کے اعتبار سے کی جائے۔
جمعہ کو نسلہ ٹاور کے باہر عمارت کے مکینوں نے احتجاج کیا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے فلیٹ کی قیمت موجودہ مالیت کے اعتبار سے طے کی جائے۔نسلہ ٹاور گرانے کےعدالتی حکم پرسراپا احتجاج مکین گھرخالی کرنے پر تیار نہیں ہیں۔عدالت نے غیر قانونی زمین پر قائم نسلہ ٹاورگرانے کے ساتھ بلڈر کو بھی حکم دیا تھا کہ الاٹیز کو ادائیگی کی جائے۔ قانونی ماہرین نے بھی الاٹیزکو یہی مشورہ دیا تھا کہ فلیٹس مالکان وقت ضائع کرنےکےبجائے رقم وصولی پرزوردیں۔تاہم پروجیکٹ کا بلڈر اصل رقم دینے پر بھی آمادہ نہیں ہے۔
جمعرات کو ڈپٹی کمشنر شرقی نےعدالتی احکامات پرعمل درآمد سے متعلق آگاہ کرنےکیلئے مکینوں کو اپنے دفترمیں بلایا اور آئندہ کے پروگرام سے آگاہ کیا۔ملاقات میں نسلہ ٹاور کے بلڈرابوبکر کاٹیلا موجود نہیں تھے۔
ڈپٹی کمشنر نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو بتایا کہ ٹاور گرانے کا عمل یوٹیلیٹی کنکشنز کاٹنے سے شروع ہوگا۔نسلہ ٹاور کے الاٹیز کا مطالبہ ہے کہ انھیں 110 کروڑروپے ادا کر دیئے جائیں تو وہ فلیٹس خالی کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔
کراچی:نسلہ ٹاور خالی کروانے کا اشتہار اخبارات میں شائع
ایک ہفتے قبل اسسٹنٹ کمشنر فیروزآباد نے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو عمارت 15 دن میں خالی کرنے کے اشتہار اخبارات میں جاری کئے تھے۔ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ اگر نسلہ ٹاور خالی نہ کیا گیا تو رہائشیوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
اشتہار کے مطابق اس سے پہلے بھی نسلہ ٹاورکے بلڈراور رہائشیوں کو2 نوٹسز جاری کیئے جاچکے ہیں۔سپریم کورٹ میں کمشنر کراچی اورمختارکارفیروز آباد کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں واضح کردیا گیا تھا کہ نسلہ ٹاور کا ایک حصہ شارع فیصل کی سروس روڈ پر بنا ہوا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عمارت خالی نہ کرنےکی صورت میں فیروزآباد پولیس کی مدد لی جائےگی۔
اس کےعلاوہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آئندہ ہفتے نسلہ ٹاور، تجاوزات کے خاتمے سمیت دیگر اہم کیسز کی سماعت ہوگی، چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد مقدمات سنیں گے۔
سپریم کورٹ کاکمشنرکراچی کونسلا ٹاورمنہدم کرکےرپورٹ پیش کرنےکاحکم
پچھلے ماہ سپریم کورٹ نے نسلا ٹاور گرانے کے خلاف نظرثانی درخواست مسترد کردی تھی۔ کمشنر کراچی کو نسلا ٹاور منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ الاٹیز کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ہمیں بھی سنا جائے۔ اس پر جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ ہم نے آپ کو راستہ دیا ہے اور مارکیٹ ویلیو کے حساب سے پیسےمل جائیں گے،آپ نے اپارٹمنٹ لینے سے پہلے کیوں نہیں دیکھا اورآپ کو نہیں پتا کہ کتنی جعلسازی ہوتی ہے،معائنے کے بغیر کیسے فلیٹ خرید لیتے ہیں۔
کراچی: سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاورگرانے کا حکم دے دیا
سولہ جون کو سپریم کورٹ نے کراچی میں نسلہ ٹاور گرانے کے عدالتی حکم پر بلڈر کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عمارت گرانے کا حکم دیا تھا۔
انیس جون کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کو فوری طور پر گرانے اور الاٹیز کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں کمشنر کراچی کو ہدایت کی گئی کہ نسلہ ٹاور خالی کراکر اپنی تحویل میں لیں اور فوری طور پر گرانے کی کارروائی شروع کریں۔ سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے مالک کو ہدایت کی ہے کہ 3 ماہ کے اندر تمام الاٹیز کو رقم واپس کی جائے۔
نسلہ ٹاور پر ایکشن کمیٹی قائم، آباد معاملے سے الگ
عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ نسلہ ٹاور کی زمین کو غیر قانونی طور پر رہائشی سے کمرشل میں تبدیل اور تعمیر کیلئے سروس روڈ پر بھی قبضہ کیا گیا۔
اس سے قبل آٹھ اپریل کو چیف جسٹس گلزار احمد نے شارع فیصل اور شاہراہ قائدین کے سنگم پر قائم کثیر المنزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے پلاٹ کی لیز بھی منسوخ کردی تھی۔ بلڈر کی جانب سے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کی گئی تھی۔