ملکہ ترنم نورجہاں کی'تضحیک'پرعلی عظمت تنقیدکی زد میں

گلوکارنے بچپن کاتجربہ شیئرکیا

علی عظمت نے ملکہ ترنم میڈم نورجہاں کی ظاہری شخصیت سے متعلق نامناسب الفاظ استعمال کر کے بہت سے لوگوں کو غم وغصے سے دوچار کیا ہے۔

دی کرنٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں علی عظمت نے ابتدائی دنوں کی یادیں تازہ کیں کہ کس طرح ایم ٹی وی کااجارہ تھا جسے گلوکارنے ثقافتی یلغار کہا۔ علی کے مطابق بہت سے لوگوں کی جانب سے غیرملکی ثقافت کے پیچھے جانے کی وجہ یہ تھی کہ ہمیں اپنے معاشرے میں اس طرح کی چیزکوئی فراہم نہیں کرتا تھا۔

گلوکارنے ملکہ ترنم نورجہاں کیلئے 'مائی' کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی کھولو تو وہی دکھائی دیتی تھیں۔

تبدیل ہوتی پاکستان میوزک انڈسٹری پر بات کرتے ہوئے علی عظمت نے خاصے منہ پھٹ اندازمیں کہا کہ میرے بچپن میں نورجہاں ساڑھی کے ساتھ بڑے بڑے بُندے پہنے ، اوور میک اپ کرکے گانے گاتی تھیں اوراس وقت ہمیں ان سے چڑ چڑھتی تھی۔

تنقید کرنے والے علی عظمت نے بغیر سوچے سمجھے نورجہاں کا موازنہ 'کوفتے' سے کرڈالا۔

میزبان نے یہ کہہ کر مداخلت کی کہ نور جہاں ایک عظیم گلوکارہ ہیں تو جواب میں علی عظمت نے دلیل دی کہ وہ اپنی جوانی میں ان سے متعلق رکھے جانے والے خیالات کا تبادلہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا ، 'میں آپ کو اپنے بچپن کی بات بتا رہا ہوں جب ہم نے ایک مختلف ثقافت کو قبول کیا اور پھر یہ معمول بن گیا '۔

سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد خصوصا نور جہاں کے چاہنے والوں نے علی کے اس تبصرے پرغم وغصہ کااظہار کیا۔ کچھ نے گلوکارکو مشورہ دیا کہ وہ لیجنڈری شخصیات کا احترام کرنا سیکھیں جبکہ بیشتر نے تبصرہ کیا کہ یہ انٹرویو دیکھنا ان کے لیےتکلیف دہ تھا۔

Ali Azmat

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div