کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکا،ایک شخص جاں بحق، 17افرادزخمی

سیکورٹی فورسز نے علاقےکوگھیرے میں لے لیا

کوئٹہ میں بلوچستان یونی ورسٹی کے گیٹ کے نزدیک دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا، پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد زخمی ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں تصدیق کی ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے بار ہونے والے دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 17 افراد زخمی ہوئے، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد سے یونیورسٹی گیٹ پر سیکیورٹی پر مامور پولیس ٹرک کو نشانہ بنایا گیا۔

پیر کی دوپہر کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر واقع بلوچستان یونیورسٹی کے گیٹ کے باہر دھماکا ہوا، دھماکے کے مقام پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کا اسٹینڈ ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بھی اکثریت پولیس اہلکاروں کی ہے جو ہوشاب میں جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے ہونے والے احتجاج کی حفاظت پر مامور تھے۔

پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں 13 پولیس اہلکار اور 3 راہ گیر شامل ہیں۔

سماء ٹی وی کے نمائندے مجیب اللہ نے بتایا ہے کہ دھماکے کے وقت یونیورسٹی میں کلاسز ختم ہونے کی وجہ سے گیٹ کے باہر طلبہ کا رش تھا، دھماکے کے باعث علاقے میں بھگدڑ مچ گئی، دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔

ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر جاوید اختر نے یونیورسٹی کے قریب دھماکے کے بعد سول اسپتال میں طبی عملے کے ساتھ شعبہ حادثات میں کسی بھی قسم کی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ اسپتال میں سرجنز، انستھیسا کے ڈاکٹرز، او ٹی اسٹاف اور ہیلتھ کیئر اسٹاف سمیت شعبہ حادثات و آپریشن تھیٹرز کو فوری فعال کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

quetta blast

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div