افغانستان: طالبان کا انسداد پولیو مہم دوبارہ شروع کرنیکا فیصلہ

افغانستان میں طالبان کی جانب سے تمام بچوں کے لیے پولیو ویکسی نیشن مہم تین سال بعد دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبیو ایچ او) اور یونیسیف نے طالبان کے بیان کو سراہا ہے۔ ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم 8نومبر کو شروع کی جائے گی جس میں 33 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
افغانستان میں موجود عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈپینگ لوو نے طالبان کے فیصلے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم انتہائی اہم ہے۔
ڈپینگ لوو نے کہا کہ پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں بہترین تحفظ فراہم کرتی ہیں، لہٰذا ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اس سال کے اختتام سے قبل ایک اور مہم کا منصوبہ آگیا ہے۔ پولیو کے خاتمے کے لیے تمام بچوں تک رسائی ضروری ہے۔
📣NEWS: House-to-house #polio vaccination to resume across Afghanistan from 8 November. For the 1st time in more than 3⃣ years, all children will be reached for vaccination, including 3.3 million+ children who have previously remained inaccessible to vaccination campaigns. pic.twitter.com/XFpLLR2ER8
— WHO Afghanistan (@WHOAfghanistan) October 18, 2021
افغانستان میں یونیسیف کے نمائندے نے کہا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے منصوبے ترتیب دے رہے ہیں۔
طالبان حکام کو قائل کرنے والے ڈبلیو ایچ او کے عہدیداروں نے کہا کہ یہ قدم نہ صرف افغانستان بلکہ خطے کے لیے بھی اہم ہے کیونکہ پاکستان اب بھی پولیو کیسز سے نمٹ رہا ہے۔
پولیو کے خاتمے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حمید جعفری نے بھی طالبان نے اقدام کو سراہا ہے۔