سینیٹر یوسف رضا گیلانی سے اہم غیرملکی شخصیت کی ملاقات

حکومت معاملات آرڈیننس کے ذریعے چلارہی ہے، سابق وزیراعظم

سينيٹ ميں اپوزيشن ليڈر يوسف رضا گيلانی سے اہم غيرملکی شخصيت کی ملاقات ميں پی ڈی ايم اور حزب اختلاف کی آئندہ حکمت عملی پر تبادلہ خيال ہوا۔ سابق وزيراعظم نے بتايا کہ حکومت معاملات پارليمنٹ ميں لانے کی بجائے ہر معاملے ميں آرڈيننس کا سہارا لے رہی ہے۔

ایوان بالا میں اپوزيشن ليڈر يوسف رضا گيلانی سے بااثر غيرملکی شخصيت نے ملاقات کی۔  ذرائع کے مطابق ملاقات ميں پاکستان ڈيموکريٹک الائنس کے متعلق بات ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ غيرملکی شخصيت نے پوچھا کہ پی ڈی ایم کا کيا ہوا؟، جواب ميں يوسف رضا گيلانی نے بتايا کہ پيپلز پارٹی کا پی ڈی ايم سے اختلاف اسمبلی سے استعفوں پر ہوا، پيپلز پارٹی نے جمہوريت کیلئے بہت قربانياں دي ہیں، اس لئے جمہوری اداروں کے اندر رہ کر ہی احتجاج اور اپوزيشن کے کردار پر يقين رکھتے ہيں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم سے عليحدہ ضرور ہوئے ہيں ليکن پارليمنٹ ميں تمام اپوزيشن اکٹھی ہے۔

غيرملکی شخصيت نے پيپلزپارٹی کے وائس چيئرمين سے پوچھا کہ اب مستقبل میں اپوزيشن کی حکمت عملی کيا ہوگی؟۔ جس پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم افغانستان کے مسئلے پر فوری طور پر پارليمان ميں ان کيمرہ بريفنگ چاہتے ہيں۔

پی پی رہنماء کا کہنا تھا کہ باقی تمام مسائل کا حل بھی پارليمنٹ کے اندر اور جمہوری طريقے سے چاہتے ہيں جبکہ موجودہ حکومت نے جمہوری اداروں کو اعتماد ميں لينے کی بجائے ہر معاملے پر آرڈيننس کا سہارا ليا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ایک غیر ملکی عہدیدار نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے بھی ملاقات کی تھی جبکہ وہ مریم نواز اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملیں تھیں۔

YOUSUF RAZA GILLANI

PDM

Tabool ads will show in this div