پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کےحوالے سے تشویشناک پیشگوئیاں
پاکستان، بنگلہ دیش اور برازیل کے سائنسدانوں نے گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈی سینٹر کے تحت ہونے والی ریسرچ میں ہولناک انکشافات کردیے۔
رپورٹ کے مطابق اگلے 20سال کے دوران مون سون بارشیں پنجاب کے میدانی علاقوں سے گلگت بلتستان کے پہاڑوں کا رخ کریں گی جبکہ دریاؤں میں تلاطم خیز سیلاب بھی آئیں گے۔
گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈی سینٹر کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق مستقبل میں وسطی پنجاب کے زرعی علاقوں سے مون سون کی بارشیں روٹھ جائیں گی، بارش کا دورانیہ کم مگر شدت زیادہ ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق ساون رُت گلگت بلتستان کا رخ کرے گی جس سے دریائے سندھ میں سیلاب آئیں گے جبکہ ملک کے کچھ حصوں میں خشک سالی بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔
گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈی سینٹر نے مستقبل کے چیلنج کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو بھی آگاہ کردیا۔
امریکہ میں شائع ہونے والے ریسرچ پیپرز کے بعد وفاقی حکومت نے مختلف یونیورسٹیز کے ریسرچرز کو اسلام آباد مدعو کر لیا۔
نئی تحقیق میں پاکستان کی زراعت پر مون سون کے منفی اثرات پڑنے کے ساتھ کراچی کے موسم کو بھی غیر متوقع قرار دے دیا گیا۔
گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہم اپنی پبلیکیشنز اور رپورٹس کے ذریعے سے اپنی انفارمیشن کو فوری شیئر کرتے ہیں تاکہ اس حوالے سے بروقت اقدامات کیے جاسکے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ جب ہم نے تجزیہ شروع کیا تو اس کے بڑے عجیب نتائج آئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مون سون جنوب کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔