بیس برس میں بحیرہ عرب میں طوفان کی تعداد میں 52 فیصداضافہ

موسمیاتی تبدیلیاں مفروضے سے نکل کر حقیقت کا روپ دھارنا شروع ہوگئیں۔ گزشتہ 20 سالوں میں بحیرہ عرب میں سمندری طوفانوں کی تعداد میں 52 فیصد سے زائد اضافہ ہوچُکا ہے۔
پاکستان میں طوفان کی آمد میں تیزی آرہی ہے۔2019 میں بحیرہ عرب میں 7 سمندری طوفان بنے اور 1نے سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی کو متاثر کیا۔
اس سے پہلے 2010 میں بھی ایک سمندری طوفان نے رن آف کچھ کی جانب سے بلوچستان کی ساحلی پٹی سے ٹکرایا تھا۔ادارے بتاتے ہیں کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں بحیرہ عرب میں ان طوفانوں کی شدت کئی گنا بڑھ چُکی ہے۔
سمندری طوفان کےنتیجےمیں جہاں ہوائیں تباہی لاتی ہیں وہیں اگر نکاسی آب کا سسٹم نہ ہو تو شہروں کا اسٹرکچر برباد ہو کر رہ جاتا ہے۔
گزشتہ 20 برسوں میں ایک اندازے کے مطابق صوبہ سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی کی جانب 30 سے 40 کے قریب سمندری طوفان آئے لیکن 80 فیصد طوفانوں نے اپنا رُخ بدل لیا۔