لاہورہائیکورٹ نے کرکٹ میچز کے دوران سڑکیں بلاک کرنے سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے کرکٹ میچز کے دوران سڑکیں بلاک کرنے سے روک دیا ہے اور پیر کو ہوم سیکرٹری کو طلب کرلیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے ہیں کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ عدالت کی ذمہ داری ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جمعہ کو شہر میں میچز کے دوران سٹرکوں پر ٹریفک جام رہنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ سی ٹی او لاہور، ایس ایس پی ٹریفک ، پی سی بی حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
پی سی بی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کو تمام ہدایات دیتے ہیں کہ ٹیموں کی سکیورٹی کے پیش نظر اقدامات کیے جائیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ میچز کے دوران 15 لاکھ گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی رہیں۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہوٹل سے ٹیموں کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کیلئے سگنل فری راستہ اختیار کریں اور اس دوران راستے بند نہیں ہونے چاہیے۔
سی ٹی او نے عدالت کو بتایا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایت تھی کہ زیرو ٹریفک دیں اور پولیس پالیسی مینکنگ نہیں ہے۔ عدالت نے پیر کو ہوم سیکرٹری کو طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے3 سالوں میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے بہت کاوشیں کی ہیں اور اب لاہور میں اسموگ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔اسموگ ہر سال تباہی پھیر دیتی ہے اور پوری دنیا میں ماحولیاتی آلودگی سے70 لاکھ لوگ مرتے ہیں جبکہ 60 لاکھ پونڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے۔ہم شہرکی فضا کے ساتھ ایسے نہیں کھیل سکتے۔
عدالت نے مزید ریمارکس دئیے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بڑے ایونٹ کرواتا ہے۔قذافی اسٹیڈیم کے پاس ہوٹل میں ٹیموں کو ٹھہرائیں۔ قذافی اسٹیڈیم میں آپ نے لوگوں کے کاروبار بند کروا دیے۔ مستقبل میں غیرملکی ٹیمیں جب آئیں گی تو کیا ہوگا۔