بھارت: چرچ حملےکےملزمان آزاد،متاثرین کیخلاف مقدمہ درج

بھارتی صوبے اتراکھنڈ میں ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کے کئی دن بعد بھی کسی ملزم کی گرفتاری تو عمل میں نہیں آئی لیکن پولیس نے متاثرین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
بھاتی ریاست اتر اکھنڈ کے علاقے روڑکی میں ایک چرچ 3 اکتوبر کو متعدد ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی جس میں 5 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
عینی شاہدین کے مطاب انتہاء پسندوں نے نعرے لگاتے ہوئے چرچ میں موجود فرنیچر، تصویریں اور موسیقی کے آلات وغیرہ بھی توڑ دیے تھے۔
چرچ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی شکایت کے باوجود پولیس نے اب تک کسی حملہ آور کو گرفتار نہیں کیا بلکہ الٹا ان کے 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
Church attacked by RSS goons in Roorkee, Haridwar. Women were brutally beaten up, Church was vandalised. CM Pushkar Singh Dhami was in the Haridwar District when this happened, Did this attack have a sanction of the state government? ? pic.twitter.com/UvHx3wFRgH
— Saral Patel (@SaralPatel) October 3, 2021
بی جے پی کے ریاستی صدر مدن کوشک نے ایک بیان میں کہا کہ اس چرچ کا استعمال ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرانے کے لیے ہو رہا تھا جس پر مقامی لوگ نارض تھے۔
واضح رہے کہ ہندوانتہاء پسند جماعت بی جی پی کے برسر اقتدار آنے کے بعد بھارت میں تمام اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی عالمی اداروں کی جانب سے بھی نشاندہی کی جارہی ہے۔