بھارت: چرچ حملےکےملزمان آزاد،متاثرین کیخلاف مقدمہ درج

اتراکھنڈ میں ہندو انتہاپسند جماعت بی جی پی کی حکومت ہے

بھارتی صوبے اتراکھنڈ میں ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کے کئی دن بعد بھی کسی ملزم کی گرفتاری تو عمل میں نہیں آئی لیکن پولیس نے متاثرین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

بھاتی ریاست اتر اکھنڈ کے علاقے روڑکی میں ایک چرچ 3 اکتوبر کو متعدد ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی جس میں 5 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

عینی شاہدین کے مطاب انتہاء پسندوں نے نعرے لگاتے ہوئے چرچ میں موجود فرنیچر، تصویریں اور موسیقی کے آلات وغیرہ بھی توڑ دیے تھے۔

چرچ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی شکایت کے باوجود پولیس نے اب تک کسی حملہ آور کو گرفتار نہیں کیا بلکہ الٹا ان کے 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

بی جے پی کے ریاستی صدر مدن کوشک نے ایک بیان میں کہا کہ اس چرچ کا استعمال ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرانے کے لیے ہو رہا تھا جس پر مقامی لوگ نارض تھے۔

واضح رہے کہ ہندوانتہاء پسند جماعت بی جی پی کے برسر اقتدار آنے کے بعد بھارت میں تمام اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی عالمی اداروں کی جانب سے بھی نشاندہی کی جارہی ہے۔

church attack

Tabool ads will show in this div