بدفعلی کیس:مدعی صابرشاہ کے وکیل نے وکالت نامہ جمع کرادیا
طالبعلم سےبدفعلی کیس میں گرفتار عزیزالرحمان کی درخواست ضمانت کے کیس میں مدعی صابر شاہ کی جانب سے وکیل عبدالباسط ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔
لاہورسیشن کورٹ میں مدرسےکےطالب علم سے بدفعلی کرنے کے الزام میں گرفتارعزیز الرحمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد نعمان نعیم نے کیس کی سماعت کی۔
مدعی صابر شاہ کی جانب سے وکیل عبدالباسط ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا دلائل دیں گے۔عدالت نےعزیزالرحمن کی درخواست ضمانت پر سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا۔
چار اکتوبر بروز پیر کو لاہورکینٹ کچہری نےاہم ملزم عزیزالرحمان اوران کےبیٹوں سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔جوڈیشل مجسٹریٹ رانا راشد نے کیس پر سماعت کی۔عدالت میں ملزم عزیزالرحمان اوراس کے بیٹوں سمیت تمام ملزمان نےصحتِ جرم سے انکارکردیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر سرکاری وکیل کو گواہان کو پیش کرنے کا حکم دے دیا اور سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔
بدفعلی کیس: ملزم3 سال تک ہر جمعہ کو بدفعلی کرتا رہا، مدعی کا بیان
بدھ 29 ستمبر کو سیشن کورٹ لاہور میں مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کرنے کے الزام میں گرفتار عزیزالرحمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد نعمان نعیم نے کی تھی جس میں عدالت میں پولیس کی جانب سے ریکارڈ پیش نہیں کیا جاسکا۔عدالت نے پولیس سے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کی تھی۔
سیشن کورٹ میں درخواستِ ضمانت دائر:۔
پچھلے ہفتےلاہور سیشن کورٹ میں ملزم عزیز الرحمان نے اپنے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ کی وساطت سے درخواست ضمانت دائر کی ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ معصوم اورقانون پرعمل درآمد کرنے والا شہری ہوں اورجان بوجھ کراس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ مدعی مقدمہ نے مدرسے کی سیاست میں استعمال ہو کر جھوٹا مقدمہ درج کرایا اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے وقت اور تاریخ کا ایف آئی آر میں ذکر نہیں کیا گیا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو چند منٹ میں تیار کی جاسکتی ہے اورہالی وڈ فلم ٹائی ٹینک سمیت دیگر کئی فلموں میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اور فلم تیار کی گئی۔
ملزم نے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار اس قسم کے سنگین جرم کا سوچ بھی نہیں سکتا،ملزم سے تفتیش مکمل ہوچکی ہے اور اس لئے اس کو اب جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ملزم ضمانتی مچلکے جمع کرانے کو تیار ہےاورعدالت کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔ سیشن کورٹ نے پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
چالان جمع:۔
جمعہ 17 ستمبر کو ملزم عزیزالرحمان کے خلاف تحقیقات مکمل کرکے چالان عدالت میں جمع کروادیا گیا۔پولیس نے اپنے چالان میں بتایا ہے کہ ملزم نے امتحان پاس کروانے کی لالچ دے کر طالب علم کے ساتھ بدفعلی کی جبکہ ویڈیو فرانزاک رپورٹ کے مطابق ملزم بچے سے بدفعلی کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ چالان کا متن یہ ہے کہ عزیزالرحمان کے خلاف22 گواہوں کو نامزد کیا گیا ہے۔متن میں درج ہے کہ مدعی نے وائرل ویڈیو کے ذریعے کارروائی کی درخواست دی۔
عدالت میں جمع کروائے گئے چالان میں عزیزالرحمان 3بيٹوں سمیت ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ چالان میں بتایا گیا ہے کہ ٹرائل میں9 افراد بطور گواہ عدالت میں پیش ہوں گے۔ مدعی نے بیان دیا ہے کہ ملزم3 سال تک ہر جمعہ کو نماز سے پہلے بدفعلی کرتا رہا اور ملزم نے اثر و رسوخ کی بنا پر متاثرہ طالبعلم کو بدفعلی پر راضی کیا۔
چالان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ متاثرہ طالبعلم نے ملزم کی ویڈیوز اورآڈیو رکارڈ کیں اور ملزم کے بیٹوں نے متاثرہ طالبعلم کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ملزم عزیزالرحمان کے کمرے میں موجود صوفے اور پردے ویڈیو سے مشابہت رکھتے ہیں اورآڈیو اور ویڈیوز کی بنیاد پر ملزم عزیزالرحمان کو جامعہ منظور اسلامیہ سے فارغ کردیا گیا۔ پولیس نے چالان میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ گواہوں کو طلب کرکے ٹرائل شروع کیا جائے۔ عدالت نے گرفتار ملزم عزیزالرحمان کو فرد جرم کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
کینٹ کچہری سے ضمانت خارج:۔
بدھ 15 ستمبر کو لاہور کی کینٹ کچہری میں مدرسے کے طالبعلم کے ساتھ بدفعلی کے ملزم عزیزالرحمان کی درخواست ضمانت جوڈیشل مجسٹریٹ رانا راشد نے خارج کردی۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت میں مقدمے کا مدعی پیش نہ ہوا تاہم عدالت میں ملزم کے خلاف سرکاری وکیل نے دلائل دیے۔عدالت نے مدعی کو عدالت میں پیش ہونے کا آخری موقع دیا تھا۔ ملزم نے وکیل شاہین پیرزادہ کی توسط سے درخواست ضمانت دائر کی ہوئی تھی۔