جام کمال خان بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے دستبردار

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی صدارت سے دست بردار ہوگئے۔
انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ جانتا ہوں کہ بہت سے ایسے ہیں جو بے چین اور پریشان ہیں کہ ہم بلوچستان کے لیے چیزوں کو کس طرح بہتر بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کام اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالر کر تمام شعبوں میں ترقیاتی کام کو آگے بڑھانا ہے۔ بہرحال، ہماری یہ پالیسی انشاء اللہ مجموعی بہتری کے لیے جاری رہے گی۔
جام کمال خان نے کہا کہ انشاء اللہ یہ جماعت بلوچستان میں مزید ترقی کرے گی اور میں بہت پرامید ہوں کہ اس کے نوجوان اور آنے والے ممبران اس کی بنیاد کو مزید مضبوط بنائیں گے اور آہستہ آہستہ موقع پرست اپنی صفیں چھوڑ دیں گے۔
I would ask BAP central Organiser Mr Jan jamali and Mr Manzoor Kakar GS of BAP to have a meeting and annouce BAP party elections at earliest. Alhamdulillah served a good three year as party president and relinquish from my party presidentship post today. pic.twitter.com/nPbkr9OOls
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 1, 2021
انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کا پہلا صدر بننا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، بی اے پی نے اپنے تمام ممبروں کے لیے زبردست جمہوری اقدار اور جگہ دکھائی ہے۔ کسی پارٹی کو آزادی کی اتنی گنجائش نہیں ہے جتنی کہ بی اے پی کو ہے جہاں ہر کوئی اپنے خیالات، تجاویز اور تنقید کا کھل کر اظہار کر سکتا ہے۔
جام کمال خان نے کہا کہ وہ بی اے پی کے سینٹرل آرگنائزر مسٹر جان جمالی اور بی اے پی کے مسٹر منظور کاکڑ جی ایس سے گزارش کروں گا کہ وہ ایک میٹنگ کریں اور پارٹی انتخابات کا جلد از جلد انعقاد کریں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ الحمدللہ تین سال پارٹی صدر کے طور پر اچھی خدمات انجام دیں اور آج میں پارٹی صدارت کے عہدے سے سبکدوش ہوں۔