فیکٹ چیک:کیا واقعی مودی جی دنیاکی آخری امید ہیں؟

نیویارک ٹائمزکی سُرخی کی حقیت کیا ہے

امریکا کا 3 روزہ دورہ مکمل کرکے وطن لوٹنے والے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو ' دنیا کی آخری بہترین امید ' قراردیا گیا ہے لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟۔

سوشل میڈیا پرمعروف امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پرشائع مودی جی کی تصویراورحیرت انگیز سُرخی زیرگردش ہے جسے بہت سے بھارتیوں نے سچ مان کر خوشیاں بھی منا ڈالیں لیکن حقیقت کچھ اورنکلی۔

نیویارک ٹائمز سے منسوب کی جانے والی اس سُرخی میں لکھا ہے، ' دنیا کے لیے آخری بہترین اُمید '۔

بھارتی وزیراعظم کی خوبیوں پرمزید روشنی ڈالتے ہوئے ذیلی سُرخی میں کہا گیا ہے، ' دنیا کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا اورطاقتورترین لیڈر ، ہم پرمہربانی کے لیے یہاں موجود ہے"۔

مودی جی کی اتنی مہربانی دنیا کی نظرسے تو پوشیدہ رہی لیکن امریکی جریدے نے کیسے بھانپ لی؟۔ سوشل میڈیا صارفین نے خبرکی صداقت جاننے کی کوشش کی تو علم ہوا کہ نیویارک ٹائمزنے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے موجود اتنے عالمی رہنماوں میں سے صرف مودی کے ہی سرایسا کوئی سہرا نہیں سجایا۔

فیکٹ چیک کیلئے معروف پبلیکیشن آلٹ نیوز کے شریک بانی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ' اگر آلٹ نیوزکو نیو یارک ٹائمزکے نیوز کلپ کی حقیقت جاننے کیلئے آفیشل نمبر پر 25 سے زائد باردرخواست کی جاسکتی ہے توبھارت بھرمیں پھیلے اس جھوٹے دعوے کی حقیقت تصورکریں'۔

فوٹوشاپ کا استعمال کرنے والوں نے اس تصویر کو وائرل کرنے کی ٹائمنگ کوتو خوب ذہن میں رکھا لیکن باریکیوں پرغور کرنا بھول گئے۔ غورسے دیکھا جائے تو تصویر میں تاریخ کے ساتھ درج مہینے کی اسپیلنگ بھی غلط ہے، جس نے ستمبرکو 'سیٹپیمبر' بناڈالا۔

یہ جعلی خبراتوار 26 نومبر 2021 کی ہے جس روز مودی اپنا 3 روزہ دورہ بھارت مکمل کرکے واطن واپس پہنچے تھے۔ کواڈ سمٹ میں شرکت اوراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے خطاب کے علاوہ مودی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات بھی کی۔

سوشل میڈیا پر نیویارک ٹائمز کا حوالہ دیکرمودی کی اس تشہیر کو بھارت کے سوشل میڈیا ونگز کی جانب سے کیا جانے والا پروپیگنڈا قراردیا جارہا ہے۔

New York Times

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div