مینارپاکستان پرخاتون سے بدسلوکی، سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس
سپریم کورٹ نے مینار پاکستان پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھ بدسلوکی کا نوٹس لے لیا۔ آئی جی پنجاب کی طرف سے عدالت عظمیٰ کے انسانی حقوق سیل میں رپورٹ جمع کرادی گئی۔ بتایا گیا ابھی تک 92 افراد کو گرفتار کیا گیا، ملزمان کو سامنے لاکر مثالی سزائیں دلوائی جائیں گی۔
یوم آزادی کے موقع پر مینار پاکستان لاہور کے نیچے خاتون ٹک ٹاکر سے بدسلوکی کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے ازخود نوٹس لے لیا۔ آئی جی پنجاب جاوید غنی نے سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں رپورٹ جمع کرادی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور واقعے میں مجموعی طور پر 92 افراد کو گرفتار کیا گیا، واقعے کی جامع تحقیقات کیلئے 4 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں، 30 ویڈیوز اور 60 تصاویر اکٹھی کرکے نادرا کو شناخت کیلئے بھجوائی گئیں، نادرا نے 9 افراد کی شناخت کی جنہیں گرفتار کرلیا گیا، انہی کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں ہوئیں۔
خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کا کہنا ہے کہ ایکشن لئے جانے پر میں خوش ہوں، عدالتی فیصلے سے بہت مطمئن ہوں، مجھے یقین ہے کہ ایسے سزائیں دی جائیں گی جن سے آئندہ لوگ ڈریں۔
رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے جیو فنسنگ ڈیٹا بھی اکٹھا کیا گیا، واقعے کی شام ساڑھے 6 بجے سے لے کر پونے 8 بجے تک 28 ہزار سے زائد افراد کا کال ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، 700 سے زائد افراد کو مشکوک قرار دیا گیا۔
پولیس رپورٹ میں اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ واقعے کی ہر پہلو سے مکمل تحقیقات کرکے ملزمان کو سامنے لاکر مثالی سزائیں دلوائی جائیں گی۔