رنجیت سنگھ کامجسمہ توڑنے والےملزم کی ضمانت منظور
شاہی قلعہ میں نصب مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کو توڑنے والے ملزم محمد رضوان کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔
جمعہ کو ضلع کچہری لاہور میں ملزم محمد رضوان کو پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ملزم کی جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملزم پر لگائے گئے الزامات قابل ضمانت ہیں۔ پروسیکیوشن نے بتایا کہ ملزم محمد رضوان نے شاہی قلعہ میں نصب مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کو توڑا اور ملزم سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے،ملزم کا چالان جلد عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔
پراسیکیوشن نے استدعا کی کہ عدالت ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجے۔عدالت نے ملزم محمد رضوان کی 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
منگل 17 اگست کو صبح کے وقت شاہی قلعے میں رضوان نامی شخص نے ہتھوڑے مار کر رنجيت سنگھ کے مجسمے کو توڑديا تھا۔پوليس نے فوری کارروائی کرکے ملزم کو گرفتارکرليا۔ سی سی پی او لاہور نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کريں گے۔
پولیس نے مزید بتایا تھا کہ ملزم کا تعلق لاہور سے ہی ہے۔ شاہی قلعے میں داخل ہوتے ہوئے اس کی تلاشی نہیں لی گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزم نے پہلے مجسمے کا دائیں بازو توڑا اور پھر بایاں بازو ہتھوڑی مار کر علیحدہ کردیا۔ ملزم نے رنجیت سنگھ کے مجسمے کو ہتھوڑی کے کئی وار کرکے گھوڑے سے گرادیا۔
والڈ سٹی اتھارٹی کی جانب واقعے کی ایف آئی آر درج کی گئی۔ یہ مجسمہ تقریبا ڈیڑھ سال سے نصب تھا۔ رواں برس جنوری میں بھی مجسمے کو گرانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم اس وقت مجسمے کا صرف ایک بازو متاثر ہوا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کا نوٹس لیا گیا۔ انھوں نے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی اور ہدایت کی کہ گرفتار ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور مجسمے کو دوبارہ اصل حالت میں بحال کیا جائے۔