افغان وفدامن عمل کوآگے بڑھانےکيلئے پاکستان ميں موجودہے،وزيرخارجہ

بھارت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئے
Aug 16, 2021
Shah Mehmood

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان وفدامن کےعمل کو آگے بڑھانے کيلئے پاکستان ميں موجود ہے اور قومی سلامتی اجلاس کے بعد ہی پاکستان کوئی واضح موقف دے سکتا ہے۔

پیر کو سما کے پروگرام نیا دن میں بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت کوئی مفصل بیان نہیں دے سکتے۔ افغانستان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں غوروخوص کے بعد پاکستان اپنا موقف ظاہر کرے گا۔ اجلاس کے بعد پاکستان دنیا کے ساتھ اپنی پوزیشن شئیر کرے گا۔انھوں نے بتایا کہ افغانستان کا اہم وفد امن عمل کے بعد پاکستان آیا ہوا ہے جن سے مشاورت کے بعد اہم فیصلے ہونگے۔

بھارت سے متعلق انھوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہئے۔ دنیا کی خواہش امن اور استحکام کی ہے۔اندرونی انتشار سے بچنا چاہئے اور افغانستان کو خانہ جنگی سے محفوظ کرنا ہوگا۔ وہاں لوگوں کی جانیں اور املاک کا تحفظ ترجیح ہے۔ افغانستان میں موجود غیرملکی شہریوں کا محفوظ انخلا اہم ہے۔ بھارت کو چاہئے کہ صورتحال کو مزید خراب نہ کرے اور مثبت کردار ادا کرے۔ سلامتی کونسل کے پچھلے اجلاس میں بھارت کا رویہ مناسب نہیں تھا، بھارت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔

اتوار کو کابل میں افغان طالبان کے داخل ہونے اور بعد ازاں عبوری حکومت کے قیام کی خبروں کے ساتھ ہی افغان صدر اشرف غنی نے  استعفیٰ دے دیا اور صدارتی محل میں ہونے والے مذاکرات کے بعد صدر اشرف غنی اہل خانہ اور ساتھیوں سمیت ملک چھوڑ کر تاجکستان چلے گئے۔ افغانستان کی عبوری حکومت کے لیے سابق وزیرداخلہ احمد علی جلالی کے نام پر غور کیا جارہا ہے۔

افغانستان کی قومی مصالحتی کمیشن کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ویڈیو پیغام میں صدر اشرف غنی کے ملک چھوڑ کر جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ ان سے حساب لے گا۔

SHAH MEHMOOD

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div