محمد علی سد پارہ کیلئے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ

پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر شہید محمد علی سد پارہ کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سول ایوارڈز دینے کی تقریب 14 اگست بروز ہفتہ ایوان صدر میں ہوئی۔
اس موقع پر صدر کی جانب سے بے مثال کارنامے اور خدمات کے اعتراف میں شہید کوہ پیما محمد علی سد پارہ کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کوہ پیما محمد علی سد پارہ دیگر 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کے دوران لاپتا ہوگئے تھے، جس کے بعد ان کی لاش کے ٹو کے 'بوٹل نیک' سے 300 میٹر نیچے، جب کہ ان کے دیگر دو ساتھیوں میں سے ایک کی لاش 'بوٹل نیک' سے 400 میٹر نیچے ملیں۔
یہ مقام ڈیتھ زون میں 8200-8400 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 14 اگست کے موقع پر جہاں دوسری تقریبات ہوتی ہیں، وہیں صدرِ پاکستان اہم ملکی و غیر ملکی شخصیات کو ان کی نمایاں کارکردگی کے اعتراف میں اعزازات سے نوازتے ہیں۔
چودہ اگست کو سول اعزازات بٹتے ہیں، نشانِ حیدر وغیرہ فوجی اعزازات ہیں جو الگ دیے جاتے ہیں۔ ان سول اعزازات میں سب سے بڑا اعزاز جو حکومت پاکستان عطا کرتی ہے وہ نشان ہے۔ اس کے بعد ہلال، پھر ستارہ اور آخر میں تمغے کا نمبر آتا ہے۔
ہر شعبے کے اندر ذیلی شعبے بھی موجود ہیں۔ مثال کے طور پر نشان کو لے لیں، تو اس میں پہلے نمبر پر نشانِ پاکستان، اس کے بعد نشانِ شجاعت، پھر نشانِ امتیاز، پھر نشانِ قائداعظم اور آخر میں نشانِ خدمت۔
اسی طرح ہلال اور ستارہ کے اندر بھی یہی پانچ شعبے ہیں، البتہ تمغے کے اندر شعبوں کی تعداد چھ ہے اور اس میں تمغۂ حسنِ کارکردگی یا پرائیڈ آف پرفارمنس بھی شامل ہے۔