کراچی:ہینگ ٹونگ بحری جہاز آج بھی نہ نکل سکا،آپریشن کل تک مؤخر
کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے کيليے چوتھی کوشش ناکام ہوگئی ہے اور جمعہ کو کیا جانے والا ریسکیو آپريشن موخر کردیا گیا ہے۔
جمعہ کو کراچی کے ساحل پرپھنسے جہاز کو نکالنے کے لیے ريسکيو عملہ جہاز تک رسے کو پہنچانے ميں کامياب ہوگيا تھا تاہم جہاز کو کھینچنے کیلئے باندھا گیا رسہ ٹوٹ گیا۔ ٹوٹا ہوا رسہ سمندر میں ڈھونڈ کر بھی نہ جوڑا جا سکا۔
شپ ایجنٹ کیپٹن عاصم نے بتایا ہے کہ کرین بردار چھوٹے جہاز کو نکالنے کا آپریشن ملتوی کردیا گیا ہے۔ کل سے سمندر میں لہروں کی اونچائی کم ہونا شروع ہوجائے گی اور جہاز کو نکالنے کیلئے سمندری لہروں کی اونچائی 3 میٹر ہونا ضروری ہے۔ ہفتےسےلہروں کی اونچائی 3 میٹر سے کم ہوگی اور 20 اگست تک مسلسل کم ہوتی رہے گی جبکہ 22 اگست کو لہریں دوبارہ3 میٹر تک بلند ہوجائیں گی۔جہاز کے سگنل آفیسرنے بتایا کہ موسم کی صورتحال دیکھ کر ہفتے کو ریسکیو آپریشن کی ایک کوشش کریں گے۔ تاہم زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ اب جہاز نکالنے کا آپریشن 22 اگست کو ہی دوبارہ شروع ہوگا۔
ساحل پر پھنسے جہاز ہینگ ٹونگ سیونٹی سیون کو نکالنے کے لیے ٹگس اور بارج مقامی کمپنی کو استعمال کیا جارہا ہے۔جہاز پانی میں کھینچنے کے بعد ٹگس اور بارج جہاز کو پورٹ کی جانب لے جانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ خراب موسم اور تکنیکی وجوہات کے باعث جہاز کو نکالنے کا آپریشن معطل کرنا پڑاتھا۔
وزارت بحری امورنے جہاز کو قبضے میں لینے کا فیصلہ کرلیا۔ جہاز سمندری سفر کیلئے ناموزوں ہوچکا ہے اور اس فیصلے سے کپتان کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔جہاز کو سی وردی نہ ہونے پر پاکستان مرچنٹ آرڈیننس 2001 کی شق 400 کے تحت قبضے میں لیا جائے گا۔ جہاز کے نیوی گیشن آلات،مشینری اور ہل خراب ہے۔خراب جہاز انسانی جان اور املاک کے لئے نقصان دہ ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے ساحل پر ہینگ ٹونگ 77 بحری جہاز 21 جولائی کو ریت میں دھنسا تھا۔ اس کو نکالنے کے لیے پہلا آپریشن 10 اگست کو کیا تھا۔ پہلے آپریشن کو تیکنکی خرابی کی وجہ سے روک دیا گیا تھا لیکن جہاز کو 200 فٹ تک پانی کی جانب دھکیل دیا گیا تھا۔ 11 اگست کو ہونے والے آپریشن میں ٹگ بوٹ خراب ہوگئی تھی اور جہاز واپس ریت کی جانب آگیا تھا۔12 اگست کو جہاز کو 600 فٹ تک سمندر کی طرف کھینچ لیا گیا تھا جب کہ اونچی سمندری لہروں اور ہواؤں نے جہاز کا رخ 45 ڈگری سمندر کی طرف قدرتی طور پر موڑ دیا تھا۔ تاہم جمعہ کو تیز ہواؤں اور سمندری لہروں نے پچھلی پوزیشن پر دوبارہ موڑ دیا۔