لاہور: پری میڈیکل انٹری ٹیسٹ سے متعلق درخواست سماعت کیلئےمقرر

لاہور ہائیکورٹ میں طالب علموں کے پری میڈیکل انٹری ٹیسٹ ایک ہی تاریخ میں نہ لینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی۔
بدھ 11اگست کو جسٹس سلطان تنویر کے روبرو درخواست گزار طالبہ خوش بخت کی جانب سے ارشد ورک اور علی عمران راؤ ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔
جسٹس سلطان تنویر نے رجسٹرار آفس کا اعتراض کالعدم قرار دے کر درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔ رجسٹرار آفس نے ڈیٹ شیٹ ساتھ نہ لگانے کا اعتراض لگایا تھا۔
درخواست میں پاکستان میڈیکل کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق انٹری ٹیسٹ کے لیے شیڈول جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت پری میڈیکل کا انٹری ٹیسٹ 30اگست سے 30ستمبر تک منعقد ہوگا۔
درخواست گزار نے مختلف تاریخوں میں انٹری ٹیسٹ کے اقدام کو پاکستان میڈیکل کمیشن قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 30اگست کو ٹیسٹ دینے والے بچے کو تیاری کے لیے وقت نہیں مل رہا جبکہ 30ستمبر کو ٹسیٹ دینے والے طالب علموں کو تیاری کے لیے اضافی مہلت ملے گی۔
درخواست گزار نے پاکستان میڈکل کمیشن کے اس اقدام کو طالب علموں کے ساتھ غیر امتیازی سلوک قرار ديا۔
طالبہ نے درخواست ميں مؤقف اختيار کيا کہ 2020 میں کرونا وائرس عروج پر تھا اور اس سال انٹری ٹیسٹ کا انعقاد ایک ہی دن کیا گیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت میڈیکل کے طالب علموں سے ایک ہی دن انٹری ٹیسٹ لینے کا حکم دے اور پاکستان میڈیکل کمیشن کے شیڈول کو فوری معطل کرنے کا حکم دے۔