لاہور: اسد کھوکھر کے بھائی کے قتل کا مقدمہ درج

پنجاب کے صوبائی وزير اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل کا مقدمہ لاہور کے تھانہ ڈیفنس سی میں درج کر ليا گيا۔
مقدمہ گرفتار ملزم ناظم کے خلاف دفعہ 302، 324، 109، 148 اور 149 کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق شادی کی تقریب جاری تھی کہ ملزم نے حملہ کر دیا اور اس دوران فائرنگ سے مبشر ہلاک اور ایک مہمان زخمی ہوا۔
متن کے مطابق چند سال قبل ملزم ناظم کا رشتہ دار محمد منشاء قتل ہوا تھا جس میں ملزم ناظم قتل قرار پایا۔ محمد منشاء کے قتل کے مقدمے کی پیروی ملک مبشر علی نے کی جس پر ملزم ناظم کا مقدمے میں چالان ہوا جس پر اسکو رنج تھا۔
ملزم نے بدلا لینے کے لیے ملک مبشر علی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا جبکہ ایک شخص کو شدید زخمی کیا۔
مقتول کی پوسٹمارٹم رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس کے مطابق مبشر کھوکھر کو ایک گولی لگی جو آرپار ہوگئی۔ بائیں آنکھ لگنے پر والی گولی سر کے عقب سے نکل گئی، مقتول کو قریب سے گولی ماری گئی جو آرپار ہوئی۔
صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی کے قتل کيس کی تفتيش ميں ملزم نے اہم انکشافات کيے ہيں۔
لاہور: ولیمے میں فائرنگ،اسد کھوکھر کے بھائی جاں بحق
ملزم ناظم نے ابتدائی تفتیش بيان ديا کہ شادی کی تقریب میں سوا آٹھ بجے آیا لیکن سیکیورٹی نے چیک ہی نہیں کیا۔ شادی کی تقریب میں مہمانوں کے ساتھ ہی جا کر بیٹھ گیا تھا، اس دوران اسد کھوکھر اور ان کے بھائی مدثر دو مرتبہ میرے پاس سے گزرے۔
ملزم کے بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب واپس جانے لگے تو تینوں بھائی ساتھ تھے اور میں وزیر اعلیٰ کے پیچھے پیچھے مارکی سے باہر آگیا۔ وزیراعلیٰ گاڑی میں بیٹھے تو آگے بڑھ کر مبشر پر فائر نگ کر دی۔
ملزم نے بتایا کہ مبشر میرے بھائی بلے کے قتل میں ملوث تھا۔ قتل کی منصوبہ بندی خود کی اور پستول 40ہزار روپے ميں خريدا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کے ولیمے کی تقریب جاری تھی کہ اچانک ملزم نے اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر پر فائرنگ کر دی۔
مبشر کھوکھر سمیت 2 افراد شدید زخمی ہوئے تھے، جنہیں فوری طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا تاہم اسد کھوکھر کے بھائی مبشر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
مقتول کے بھائی اسد کھوکھر کی گزشتہ روز پنجاب کابینہ میں واپسی ہوئی تھی۔