ٹک ٹاک کی بندش،اسلام آباد ہائیکورٹ کا پی ٹی اے پراظہار برہمی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو بند کرنے پر پی ٹی اے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
جمعہ کو ٹک ٹاک کی بندش کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسسٹس اطہر من اللہ نے سوال اٹھایا کہ پشاور اور سندھ ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک سے متعلق مکینزم بنانے کا کہا تھا لیکن پی ٹی اے نے ایپلیکشن کو کیوں بند کردیا۔ ہر طرح کی ویڈیوز تو یوٹیوب پر بھی ہوتی ہیں، کیا پی ٹی اے اسے بھی بند کرے گی،اس طرح تو گوگل کو بھی بند کرنا پڑے گا۔
پی ٹی اے وکیل نے بتایا کہ یہ اپلیکشن بھارت میں بھی بند ہےجس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ بھارت نے تو چین کی ایپلیکشن ہونے کی وجہ سے ٹک ٹاک کو بند کیا اور کیا اب پی ٹی اے بھارت کیساتھ کھڑی ہوگی۔ عدالت نے مزید ریمارکس دئیے کہ کیا پی ٹی اے پاکستان کا باقی دنیا سے رابطہ توڑنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی اے بتائے کہ ٹک ٹاک کے فوائد اور نقصانات سے متعلق آج تک کیا ریسرچ کی گئی ہے۔
ہائیکورٹ نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے متعلق ضابطہ کار بنانے کیلئے وفاقی حکومت سے مشاورت کی ہدایت کر دی جبکہ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 اگست کو جواب طلب کر لیا۔آئندہ سماعت پر ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ ٹاک ٹاک کی بندش سے متعلق عدالت کو مطمئن کرے ۔
دو جولائی کو سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ عدالت نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دیا تھا۔پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی اے نے 30 جون کو ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بند کر دیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے 28 جون کو ٹک ٹاک معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ پی ٹی اے نے حکم امتناعی واپس لینے کی استدعا کی تھی
واضح رہے کہ 28 جون کو سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک ایپلیکیشن فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔سندھ ہائیکورٹ میں ٹک ٹاک کیخلاف بیرسٹر اسد اشفاق اور معاذ وحید ایڈووکیٹ کی درخواست کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹک ٹاک پر غیراخلاقی اورغیراسلامی مواد رکھا جارہا ہے، پی ٹی اے کو شکایت دی تاہم تاحال کارروائی نہیں کی گئی۔سندھ ہائیکورٹ نے معاملے پر اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 جولائی تک جواب طلب کیا تھا۔
ٹک ٹاک کی بندش کے فیصلے پر ٹک ٹاک انتظامیہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک کے پاس غیرمناسب مواد کا جائزہ لینے کا بہترین نظام موجود ہے۔ ایکشن کیلئے مضبوط پالیسیاں، طریقہ کار اور ٹیکنالوجیز موجود ہیں۔