لاک ڈاؤن کےفيصلےپرسياست چمکانےکی کوشش کی گئی،مرتضیٰ وہاب

ایس او پیز پر ملک میں عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے

مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ایس او پیز پر ملک میں عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے اور ہمیں زمینی حقائق کو سمجھنا ہوگا۔سندھ کی پوری آبادی کو گھروں پر جا کر ویکسین لگانے کے لئے کئی سال لگ جائینگے،اس لئے شہریوں کو ویکسین لگوانے کے لئے مراکزپر جانا ہوگا۔

منگل کو سندھ حکومت کے ترجمان اورمشیر قانون،ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹرمرتضی وہاب نے فرئیرہال میں صحافیوں سے بات کرتےہوئے کہا کہ سندھ نے جب ٹرانسپورٹ کو بند کیا تھا تو وفاقی حکومت نے ہمیں تحریری طور پر کہا کہ ٹرانسپورٹ کھولیں۔ وفاق نے ائیرپورٹس پر کرونا ٹیسٹ لازمی قرار نہیں دیا اور کہا کہ صوبے خود فیصلہ کریں۔ اس حوالے سے پورے ملک میں ایک یکساں پالیسی ضروری ہے تا کہ بھارتی ویرینٹ یا بھارتی سازش کو قابو کرنے میں آسانی ہو

ویکسینیشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سندھ میں پیر دو اگست کو ایک روز میں 2 لاکھ 22 ہزار افراد نے ویکسنیشن کروائی۔ یہ تعداد 50 ہزار سے بڑھ کر 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ کراچی میں 11 ویکسینیشن مراکز کو 24 گھنٹے فعال کردیا گیا ہے۔ امید ہے کہ صوبہ سندھ میں سوا دو لاکھ ویکسین ایک دن میں لگانے کا ہدف پورا کرینگے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ویکسینیشن مراکز پر رش ہے اور عوام کو پریشانی کا سامنا ہے۔ صوبائی حکومت کو اس کا ادراک ہے اور ہم مزید ویکسینیشن مراکز قائم کرینگے۔ یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ مزید موبائل یونٹس کو فعال کیا جائے اور سندھ کے دیگر اضلاع سے موبائل یونٹس کراچی منگوائے ہیں۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن کو بڑے لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا اور سیاسی منافقین نے بلاوجہ اس پر تنقید کی۔ لاہور میں جب پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت سخت فیصلے کرتی ہے تو وہ کوئی احتجاج نہیں کرتے لیکن جب کراچی میں 27 فیصد مثبت کیسز کے باوجود لاک ڈاؤن لگتا ہے تو یہ لوگ سیاست کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگ عوام کو گمراہ کرتے ہیں اور جب اسپتالوں میں صورتحال قابو سے باہر ہوتی ہے تو یہ میڈیا پر آجاتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ معیشت اورانسانی زندگی میں فرق ہے۔ زندگی رہی گی تو ہم سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ کراچی سے بہت لوگ  گلگت اور شمالی علاقہ جات گئے اور کرونا وائرس میں مبتلا ہوکر واپس آئے۔

LOCK DOWN

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div