اسلام آباد: گاڑی کی رجسٹریشن جاگنگ،شاپنگ کے دوران بھی ممکن

اگر حکومت سادہ ہی سہی لیکن ایسے اقدامات کرے جن سے عوام کو کچھ آسانیاں مہیا ہوجائیں تو ان کے ثمرات بھی حیران کن ہوتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی گزشتہ ایک ڈیڑھ سال سے اسلام آباد کا ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ بھی کر رہا ہے جس کے باعث لوگوں کو سہولت ملنے کے ساتھ محکمے کی اپنی آمدنی میں بھی حیران کن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
اسلام آباد کے محکمہ ایکسائز نے اپنے کچھ انقلابی کاموں کے ذریعے گزشتہ مالی سال یعنی سال 2020-21ء میں 8 ارب 18 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل کیا جو کہ اس سے پچھلے مالی سال میں 5 ارب 70 کروڑ روپے جبکہ مالی سال 2018-19 میں 4 ارب 40 کروڑ روپے تھا۔
مالی سال 2020-21ء میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اسلام آباد کے محاصل کا ہدف 5 ارب 70 کروڑ تھا لیکن اس نے 8 ارب 18 کروڑ روپے حاصل کرتے ہوئے ڈھائی ارب روپے اضافی قومی خزانے میں جمع کرائے، جس کا سبب وہ اقدامات تھے جن کے باعث ایک طرف تو عوام کو سہولت ملی اور دوسری جانب توقع سے بڑھ کر ریوینو بھی حاصل ہوا۔
ایسے ہی اقدامات میں جمعہ 29 جولائی کو شروع کیا جانیوالا وہ انقلابی کام بھی شامل ہے، جس کے تحت عوام کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑی کی نئی رجسٹریشن، گاڑی اپنے نام ٹرانسفر کروانے اور گاڑی کا ٹیکس بھرنے کیلئے بجائے متعلقہ دفتر کے چکر لگانے کے یہ کام وہاں کروالیں جہاں وہ فرصت کے لمحات میں گھومنے پھرنے جاتے ہوں۔
اس حوالے سے ابتدائی طور پر محکمے کی 2 موبائل وین اسلام آباد کے آئی 8 کے کچنار پارک میں شام 5 سے 7 بجے تک تعینات کی گئی ہیں جہاں لوگ اپنی تفریح کے دوران ہی اپنی گاڑی کے مذکورہ کام کروالیں۔ یہی سہولت ایف 9 پارک، روز اینڈ جاسمین گارڈن اور آبپارہ، ایف 6 کے شالیمار کرکٹ گراؤنڈ اور ٹریل تھری پر بھی فراہم کی جائے گی، جہاں لوگ اپنی تفریح طبع کے ساتھ ساتھ یہ انتہائی ضروری کام بھی بآسانی کروا لیا کریں گے۔
محکمہ ایکسائز اس سہولت کو سینٹورس مال پر بھی مہیا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کلب سے بھی ایک مفاہمتی یادداشت عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ محکمہ وہاں اپنا ایک ذیلی دفتر قائم کرکے اس کے اراکین کو یہی سہولت کلب میں ہی فراہم کر سکے۔ اس سہولت کیلئے کوئی اضافی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔
عوام کو سہولت کی فراہمی کیلئے محکمہ ایکسائز نے اس سے قبل بھی کچھ اقدامات کئے ہیں جنہیں عوام کی پذیرائی حاصل ہوئی۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن و ٹرانسفر کیلئے بایو میٹرک تصدیق کی سہولت عوام کی دہلیز پر مہیا کرنا بھی ان ہی کاموں میں سے ایک ہے۔
اس کے علاوہ محکمہ ایکسائز نے نادرا کے اشتراک سے بھی ایک سہولت فراہم کی ہے جس کے تحت گاڑیوں کی رجسٹریشن وغیرہ کیلئے درخواست دہندہ فون کال کے ذریعے اسٹاف سے رابطہ کرسکتے ہیں جس کے بعد متعلقہ اسٹاف کالر کی رہائشگاہ پر پہنچ کر یہ سہولت فراہم کردیتے ہیں۔
یہی نہیں بلکہ عوام کو یہ سہولت بھی مہیا کی گئی ہے کہ وہ رجسٹریشن دستاویزات کی تصدیق آن لائن بھی کرواسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کی گئی ہے جہاں کا دورہ کرکے مطوبہ معلومات کیلئے رابطہ کیا جاسکتا ہے جبکہ ایک شکایتی مرکز کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔
ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکشین بلال اعظم نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان تمام اقدامات کے پیچھے یہ سوچ کار فرما ہے کہ عوام کو ممکنہ حد تک آسانیاں فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنے مطلوبہ کام کروانے کے علاوہ بہ خوشی ٹیکس بھی جمع کروادیں۔
بلال اعظم کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کیلئے بایو میٹرک سسٹم کی سہولت ملک بھر میں نادرا کے 32 ہزار سہولت مراکز پر دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ بایو میٹرک تصدیق کیلئے 2 ماہ کے عرصے کی مہلت دی جاتی ہے جس کے بعد درخواست گزار کو ہر ایک ماہ کے حساب سے 2 ہزار روپے کا جرمانہ بھی بھرنا پڑتا ہے۔
محکمے کے ڈائریکٹر کے مطابق ان اقدامات سے جہاں ریونیو میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے وہیں قانونی چارہ جوئی کی شرح بھی 90 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بالفرض پہلے اگر 200 گاڑیوں کا ٹرانسفر کروایا جاتا تھا تو ان سہولیات کی فراہمی کے بعد اب یہ تعداد 1000 تک پہنچ گئی ہے۔
بلال اعظم کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں کو بھی ان اقدامات کی تقلید کرنی چاہئے تاکہ عوام کو سہولت بہم پہنچانے کے علاوہ ریونیو میں بھی اضافہ ہوسکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات سے عوام کی جانب سے گاڑیاں اپنے نام کروائے بغیر چلاتے رہنے کی شرح بھی کم ہورہی ہے۔