لڑکی اور لڑکے پر تشددکا کیس،ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع

ملزمان متاثرہ لڑکی سے چھینا گیا رقم واپس کرنے کو تیار

   

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے لڑکی اور لڑکے پر تشدد کیس میں گرفتار 4 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کردی ہے۔ 

ای الیون میں لڑکےاور لڑکی پر تشدد اور غیر انسانی سلوک کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور متاثرہ جوڑے نے شناختی پریڈ کے دوران ملزمان کو پہچان لیا ہے۔

ہفتے کو جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر عثمان مرزا سمیت 4 ملزمان کو سخت سکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔ عدالتی استفسار پر ملزم عثمان مرزا کا کہنا تھا کہ اس نے لڑکے یا لڑکی سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا اوروہ خود صاحب حیثیت ہے اور اس کی لاکھوں روپے مالیت کی پراپرٹی اورکاروبار ہے۔اس لئے اس کو کسی سے رقم لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

وکیل صفائی نے اہل خانہ اور وکلا کو ملزمان سے نہ ملنے دینے کی شکایت کی اور بتایا کہ ملزمان نے 10 روز سے کپڑے بھی تبدیل نہیں کئے ہیں۔ انھوں نے ملزمان کا میڈیکل بھی کروانے کی درخواست کی ۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کی ویڈیو اور آڈیو کا فرانزک کروانا ہے اس لئے مزید ریمانڈ دیا جائے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کرتےہوئے بتایا ہے کہ ملزمان متاثرین سے چھینے والےسوا 11لاکھ روپے واپس کرنے کو تیار ہوگئے ہیں

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزمان کا مزید 3 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور بیس جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ 

جوڑے کو ہراساں اور ان پر تشدد کرنے والے مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان نے پولیس کے سامنے مزید انکشافات کیے تھے کہ وہ متاثرہ لڑکی کو بلیک میل کرکے مختلف مواقع پر 13 لاکھ روپے بٹور چکے ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت نے اس سے قبل لڑکا لڑکی تشدد کیس میں عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

islamabad police

Usman Mirza

Tabool ads will show in this div