بلاول بھٹو کا 25جولائی کو آزادکشمیر میں حکومت بنانےکا دعویٰ
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ 25جولائی کو ہم آزاد کشمیر میں حکومت بنائیں گے۔
راولاکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں آزاد کشمیر کےعوام کے حقوق پر ڈاکا منظور نہیں ہے اور 25جولائی کے فیصلے کے مطابق آزاد کشمیر کے مستقبل کے فیصلے ہوں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کشمیر کےعوام خود فیصلہ کریں اور دنیا کو ماننا پڑے گا کہ کشمیر ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتا۔ جو بھی کشمیریوں کا فیصلہ ہوگا وہ اسلام آباد اور دہلی دونوں کو ماننا پڑے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کی ذمہ داری ہے آزاد کشمیر کو نالائق اور سلیکٹڈ سے بچائیں۔ کٹھ پتلی نے آپ کو 3 سال سے لاوارث چھوڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو الیکشن جیت کر ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے اور اسلام آباد سے بھی ہم کٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے۔ دونوں طرف ہمارا ایک ہی پیغام ہے کشمیر پر سودا نامنظور۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد سب سے پہلے تنخواہوں میں اضافہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کس قسم کی معاشی پالیسیاں ہیں کہ مہنگائی میں ہم افغانستان، بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی آگے ہیں۔ تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی غربت، مہنگائی اور بیروزگاری ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کشمیر میں تاریخ کا بدترین ظلم ہو رہا ہے اور عمران خان کہتا ہے میں کیا کروں لیکن ہم مودی کو آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم مودی کو شادیوں کی دعوت نہیں دیتے اور مودی کے جیتنے کی دعائیں نہیں مانگتے۔
مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کو ہٹانے میں ن لیگ کی کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ن لیگ تو یہی نظام اور بزدار کو چلانے کے لیے تیار ہیں۔ وہ تو کہتے تھے کہ آر اور پار ہوگا لیکن آر اور پار ہوتے ہوتے پاؤں پکڑنے پر آگئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے لیے وہ کسی کے بھی پاؤں پکڑنے کو تیار ہیں لیکن اگر آپ نہیں بھگانا چاہتے تو گھر بیٹھ جاؤ ہم عمران کو بھگائیں گے۔ وہ توکہتے تھے ضمنی انتخابات میں عمران خان کو اوپن پلئینگ فیلڈ (کھلا میدان) دو۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم نے عمران اور بلے کو ہر جگہ شکست دی کیونکہ ہم نہ کسی کے پاؤں پکڑیں گے اور نہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے۔ ہم نے تو سوچا تھا ہم بجٹ میں بھی ان کو ٹف ٹائم دیں گے لیکن ن لیگ کے لوگ بجٹ والے دن بھی اوپن فیلڈ دینے کے لیے ایوان میں نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جو اتنا سخت مؤقف رکھتے ہیں امید ہے مولانا صاحب ان 4 ممبران کو پکڑیں گے جو اس اہم دن غائب تھے۔ آصف زرداری اور خورشید شاہ جیل سے بجٹ میں پارلیمنٹ آئے تھے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتا ہے ہم کسی کو اڈے نہیں دیں گے لیکن یہ فیصلہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں ہی کرلیا تھا اور ہم نے اس وقت ہی سارے اڈے بند کر دیے تھے۔ آپ پیپلزپارٹی کے کام کا کیسے کریڈٹ لے سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جو کہتے ہیں پیپلزپارٹی ختم ہوگئی ہے وہ جان لیں پیپلزپارٹی کل بھی زندہ تھی آج بھی زندہ ہے۔
آزاد کشمیر انتخابات کیلئے سیکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری
آزاد کشمیر انتخابات
واضح رہے کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے لیے عام انتخابات 25 جولائی کو ہوں گے اور اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم چلائی جا رہی ہے۔ انتخابات کے سلسلے میں امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی جس کے تحت کُل 724 امیدوار حصہ لیں گے۔
آزاد کشمیر کے 33حلقوں سے 602 امیدوار جبکہ مہاجرین جموں کشمیر کے 12حلقوں سے 122 امیدوار الیکشن میں حصہ ليں گے۔ تمام 45حلقوں سے 984 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور مختلف وجوہات پر 260 اميدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔
انتخابات میں 28لاکھ17 ہزار90 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 15لاکھ 19ہزار 347 اور خواتین ووٹرز 12لاکھ 97 ہزار 747 ہیں۔