موڈرناویکیسن، پاکستان میں اسٹڈی یاورک ویزہ کےحامل افراد کولگے گی

وفاقی وزیر و سربراہ این سی او سی اسد عمر کا کہنا ہے کہ امریکا سے پاکستان آنے والی موڈرنا ویکسین اسٹڈی یا ورک ویزہ پر بیرون ملک جانيوالوں کو لگائی جائے گی۔
سربراہ این سی او سی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان میں موڈرنا ویکسین اِن افراد کو لگے گی جو اسٹڈی یا ورک ویزہ پر بیرون ملک جائیں گے۔
وزارت صحت نے بھی امریکی موڈرنا ویکسین لگوانے کےلیے گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔وزارت صحت نے بتایا ہے کہ ذیابیطس،ہائپرٹینشن، امراض قلب و جگر کے مریض ویکسین لگوا سکیں گے۔ ٹرانسپلانٹ والے مریض ٹرانسپلانٹ کے 3 ماہ بعد ویکسین لگوا سکیں گے۔ کیموتھراپی کے 28 دن بعد موڈرنا ویکسین لگوائی جا سکے گی۔

وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اوورسیز پاکستانی، اقامہ یا ویزہ ہولڈرز، تعلیم، بزنس کیلئے بیرون ملک جانےوالے پاکستانی ویکسین لگوا سکیں گے۔ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین بھی ویکسین لگوا سکیں گی۔
اس سے قبل گزشتہ روز امریکا کی جانب سے عطیہ کی گئی کرونا سے بچاؤ کی ویکسین موڈرنا کی 25 لاکھ خوراکوں پر مشتمل کھیپ اسلام آباد پہنچائی گئی تھی۔
Recieved 2.5 million doses of moderna sent by US govt. This will particularly those those who have to travel for work or study to countries which are only accepting certain vaccines . @POTUS @JoeBiden progressive policy on covid is much appreciated @SecBlinken
— Asad Umar (@Asad_Umar) July 3, 2021
امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق یہ ویکسین پاکستانی عوام کے لئے کوویکس گلوبل ویکسین پروگرام، یونیسیف اور حکومت پاکستان کے تعاون سے فراہم کی گئی ہے۔
موڈرنا ویکسین کی خوراکیں پاکستان پہنچ گئیں
ایک بیان میں امریکی سفارتخانے کی ناظم الامور اینگلیپ ایگیلر کا کہنا تھا کہ یہ ویکسین زندگیاں بچانے اور وبائی بحران سے نکلنے میں مدد دے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کرونا ویکسین کی تقسیم کیلئے بنائے گئے عالمی اتحاد ’کوویکس‘ نے دنیا بھر کی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے محفوظ قرار دی گئی تمام کرونا ویکسینز کو تسلیم کریں اور ایسی ویکسین لگوانے والے تمام افراد کو سفر کی اجازت دیں۔
تمام ممالک منظورشدہ ویکسینزکو سفرکیلئے تسلیم کریں، کوویکس
جمعرات کو کوویکس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کوویکس کی بنیاد اس اصول پر رکھی گئی تھی کہ کرونا ویکسین تک پوری دنیا کے افراد کو رسائی ہو، جس کا مطلب تھا کہ ان کے سفر اور تجارت کرنے سمیت ان کے جان و مال کی حفاظت کی جائے گی۔