ویکسین کہاں سے لگوائی جاسکتی ہے؟
کراچی میں بڑی تعداد میں لوگ روزانہ ویکسین لگوا رہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق ویکسین لگوانے والوں کی تعداد 63 ہزار یومیہ ہے۔ میگا یونٹس جیسا کہ ایکسپو سینٹرز (کراچی یا لاہور)، جناح اور لیاقت نیشنل اسپتال بڑی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو سہولت فراہم کررہے ہیں۔ بڑے سینٹرز پر جانا ویکسین لگوائے بغیر واپس آنے کی زحمت سے بچالے گا۔
ایک بڑے ویکسینیشن سینٹر پر کام کرنیوالے کارکن نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ویکسین کی کمی کا سامنا رہا لیکن ہم اس سے باآسانی نکل آئے، سینٹر 24 گھنٹے اور ہفتے میں 7 دن عام لوگوں کیلئے کام کررہا ہے جہاں وافر مقدار میں ویکسین کا اسٹاک موجود ہے۔
کچھ عرصہ قبل ملک میں ویکسین کی قلت پیدا ہوگئی تھی اور حکومت نے ایمرجنسی مقاصد کیلئے ویکسین فراہم کرکے اس پر قابو پانے کی کوشش کی۔ پاکستان کو اس کا متوقع ویکسین اسٹاک جون کے اختتام یا جولائی کے آغاز تک ملنے کا امکان ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی حکام سے اپیل کی ہے کہ ویکسین کی کھیپ جلد سے جلد بھجوائی جائے۔
رواں ہفتے کے آغاز پر امریکا نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان کو کرونا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں جون کے اختتام یا جولائی کے آغاز تک فراہم کرے گا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے کوویکس پروگرام کے تحت فراہم کی جائے گی۔ چینی ویکسین سائنو ویک کی 20 لاکھ خوراکوں پر مشتمل تازہ کھیپ پی آئی اے کے طیارے کے ذریعے گزشتہ منگل کو پاکستان پہنچی۔
سیکریٹری ہیلتھ سندھ قاسم سومرو کا کہنا ہے کہ چھوٹے فعال سینٹرز کو محدود تعداد میں ویکسین فراہم کی جاتی ہے اور اگر ویکسین لگوانے کے خواہشمندوں کی تعداد میں اضافہ ہوجائے تو انہیں کچھ دن انتظار کیلئے کہا جاتا ہے، جس پر سمجھا جاتا ہے کہ ویکسین کی قلت ہے۔
جون کے اختتام پر ملنے والی ویکسین کی تفصیلات یہ ہیں۔
جون 21: سائنو ویک کی 15 لاکھ خوراکیں۔
جون 23: کینسائنو 7 لاکھ خوراکیں۔
جون 23: پاک ویک 4 لاکھ خوراکیں۔
جون کے اختتام تک اسپٹنک 5 کی ویکسین بھی ملنے کا امکان ہے۔