بھارت سے امن چاہتے ہیں،مسئلہ کشمیرسے آنکھ نہیں چراسکتے،شاہ محمود

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کےساتھ امن چاہتا ہے لیکن مسئلہ کشمیر سے آنکھ نہیں چراسکتا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو نیا دن پروگرام میں بات کرتےہوئے بتایا کہ بدھ کو وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتےہوئے حکومتی پالیسی واضح کردی ہے۔وزیراعظم نےان مشکلات کابھی ذکرکیاجو حکومت سنبھالتےوقت درپیش تھیں۔
پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات پر شاہ محمود نے کہا کہ بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتے ہیں تاہم کشمیر کے تنازع پر بھی نظر رکھنا ہوگی۔ کشمیریوں کے ساتھ جو ظلم ہورہا ہے اور فوجی جارحیت جاری ہے اس پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی آواز اٹھائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نےبتایا ہے کہ پاکستان کی عالمی سطح پر قربانیوں کا اعتراف نہیں کیا گیا ہے۔پاکستانی قوم نے امریکا کا بہت ساتھ دیا ہے۔امریکا نے پاکستان کی تعریف کے بجائے اس پر تہمتیں لگائیں اور انگلیاں اٹھائیں۔ امریکا نے پاکستان پر الزام تراشیاں کیں۔ اس معاملے پر پاکستانی قوم کا قصور نہیں ہے بلکہ چند افراد نے اپنے اقتدار کو دوام دینے کے لیے اگر ایسا کیا تھا۔ اس وقت کے سیاست دانوں کے فیصلے قوم کی سوچ کی ترجمانی نہیں کرتے۔
شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان سے50 سے60 فیصد امریکی فوجیوں کا انخلاء ہوچکا ہے اور پاکستان نہیں چاہتا کہ افغانستان میں مزید جنگ ہو،پاکستان وہاں امن چاہتا ہے۔ وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ بھی پاکستان کے موقف کا آج قائل ہوگیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئے معاہدے سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کا حجم کئی گنا بڑھ سکتا ہے۔پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں۔