بلاول کوپارلیمانی سیاست سیکھنےمیں وقت لگےگا،شاہ محمود
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کوسیاست سیکھنے میں وقت لگے گا اور وہ سيکھ جائے گا۔
بدھ کو قومی اسمبلی اجلاس ميں شرکت کے بعد شاہ محمودقريشی نے سماء کے سوال پر جواب ديتے ہوئے کہا کہ بلاول ننھا منا ہوتا تھا تب سے اس کو جانتا ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ بلاول کے والد کو بھی اچھی طرح جانتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ بلاول کو پارليمان ميں ابھی تجربہ چاہيے۔سندھ کے معاملات ميں بلاول بے نقاب ہوگئے ہيں اور روايات کی بات کرنے والوں نے سندھ ميں اسٹينڈنگ کميٹی ميں اپوزيشن کو نمائندگی نہیں دی۔ بلاول جو تقاضے ہم سے کررہے ہيں وہ سندھ ميں پورے کيوں نہيں کرتے۔
شاہ محمود نے واضح کیا کہ روايت يہ ہے کہ اسپيکر کو ایوان کے اندرتنقيد کا نشانہ نہيں بناتے اور اسپيکر پر حملہ کرنا بھی روايت نہیں ہے۔ جب جوابات نہیں ہوتے تو اس طرح ذاتی نوعیت کے الزامات نہیں عائد کئے جاتے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو نے اظہار خیال کرتےہوئے کہا تھا کہ جتنا پاکستان پیپلزپارٹی فاضل ممبر ملتان کو جانتی ہے اتنا کوئی نہیں جانتا۔ عمران خان کو پتہ چل جائے گا کہ فاضل ممبر ملتان کیا چیز ہے۔عمران خان صاحب کو چاہئے کہ شاہ محمود قریشی کو پہچانے کیوں کہ اس فاضل ممبر کو بچپن سے جانتا ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ فاضل ممبر نے اس پارٹی کی بات کی جس نے ان کو وزیر خارجہ بنایا تھا اور اس ممبر کو جئے بھٹو کے نعرہ لگاتے دیکھا ہے۔ اس کے علاوہ اس ممبر کو اگلی باری پھرزرداری کا نعرہ لگاتے ہوئے بھی دیکھا ہے۔ وزیراعظم کو چاہئے کہ آئی ایس آئی کو کہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود کا ٹیلی فون ٹیپ کرے۔
بلاول بھٹو نے شاہ محمود پر الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی دور میں بطور وزیر یوسف رضاگیلانی کے خلاف وزارت اعظمی کے لیے لابنگ کرتے تھے اور اس لئے ان کو وزارت سے فارغ کیا گیا تھا۔