این اے 249:مفتاح اسماعیل نے قادرمندوخیل کی کامیابی کو چیلنج کردیا

کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ 249 پر مسلم ليگ نون کےاميدوار مفتاح اسماعیل نے پیپلزپارٹی کے قادر مندوخیل کی کامیابی کوچیلنج کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے انتخابی ٹریبیونل میں مفتاح اسماعیل نے اپنی درخواست میں موقف اپنايا ہے کہ قادر مندوخیل کو دھاندلی کے تحت کامیاب کرایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اليکشن سے قبل منصوبوں کا اعلان بھی دھاندلی کے زمرے میں آتا ہے اور اس دھاندلی کے واضح شواہد موجود ہيں۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا ہے کہ ان کے مسترد ہونے والے ووٹوں کی تعداد900 جبکہ قادرمندوخیل کے مسترد ووٹ500سے زائد ہیں۔جس کے ووٹ زیادہ ہوتے ہیں اس کے ووٹ مسترد بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ پریزائيڈنگ آفیسر کی غلطی امیدوار کے حصہ میں ڈال کی دی گئی ہے۔ نون ليگ کے اُميدوار نے مخالف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دينے کی استدعا کی ہے۔
این اے 249 کراچی پر ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی ہدایت الیکشن کمیشن پاکستان نے کی تھی، جس کے بعد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل 9 مئی کو مکمل ہوگیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے قادر مندوخیل 15 ہزار 656 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پررہے جبکہ مسلم لیگ نون کے مفتاح اسماعیل کو 14ہزار 747 ووٹ ملے۔
مزید جانیے: این اے 249 میں ضمنی انتخاب، پیپلزپارٹی نے سیٹ جیت لی
ای سی پی کے مطابق دوباری گنتی میں بھی قادر مندوخیل کو مفتاح اسماعیل پر 909 ووٹوں کی سبقت حاصل رہی۔
این اے 249 کراچی پر 29 اپریل کو ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی تھی، جس میں ابتدائی طور پر بھی پیپلزپارٹی کے قادر مندوخیل کامیاب قرار پائے تھے۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا۔