کرونا ڈیلٹا ویرینٹ: آپ خودکو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟

کرونا وائرس کا ڈیلٹا ویرینٹ جو پہلے بھارتی ویرینٹ کہلاتا تھا اب تک 70 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ یہ ویرینٹ سب سے پہلے بھارت میں دسمبر 2020ء میں سامنے آیا تھا۔ یہ تیزی سے پھیلنے والا اور کووڈ 19 کو زیادہ خطرناک بنانے والا وائرس ہے۔
ہارورڈ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر بل ہاناگے کا کہنا ہے کہ اس ویری اینٹ کا آنا فضاء میں سنگین اور کالے بادلوں جیسا ہے۔ ڈیلٹا بہت برا ہے حتیٰ کہ ہم نہیں جانتے کہ حقیقتاً کتنا برا، حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ جن ویرینٹ سے ہم نمٹ رہے ہیں اس سے 40 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہو۔
اس ویرینٹ میں انتہائی خطرناک علامات ظاہر ہوسکتی ہیں جیسا کہ:
پیٹ کا درد
متلی
الٹی
بھوک کی کمی
سماعت سے محرومی
جوڑوں کا درد
ہندوستان میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر گنیش منودھانے کا کہنا ہے کہ کچھ مریضوں میں خون کے چھوٹے چھوٹے لوتھڑے جمنے کی علامات بھی پائی گئی ہیں جو انتہائی خطرناک ہیں اور گینگرین کا باعث بن سکتے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ دو ماہ کے دوران گینگرین کے 8 مریضوں کا علاج کیا، جن میں سے دو کی انگلیاں یا پاؤں کاٹنا پڑا۔
ڈیلٹا برطانیہ میں نیا دباؤ لارہا ہے
برطانوی ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہین کوک کے مطابق ملک میں مثبت آنیوالے نئے کیسز میں ڈیلٹا ویرینٹ کا حصہ 91 فیصد ہے، اس سے سابقہ الفا ویرینٹ کی جگہ لے لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ویرینٹ سے بچاؤ کیلئے ویکسین کافی نہیں، مکمل ویکسی نیشن کروانے والے کچھ افراد اس ویرینٹ سے متاثر ہوکر اسپتال میں داخل ہوئے انتقال کر گئے۔
اس ویرینٹ کو الفا ون کی صلاحیت کے مقابلے میں یہ ایڈوانٹیج حاصل ہے کہ یہ پہلے سے ویکسینیٹڈ افراد کے مدافعتی نظام کو جزوی طور پر ختم کرتا ہے۔
خود کو کیسے محفوظ رکھا جاسکتا ہے
نئے ویرینٹ سے بچاؤ کیلئے وہی گائیڈ لائن ہے جو پہلے وائرس سے بچنے کیلئے جاری کی گئی تھی:
ہاتھوں کو زیادہ سے زیادہ صاف رکھیں
ماسک پہنیں
عوامی اجتماعات سے گریز کریں
جلد سے جلد ویکسین لگوائیں
وائرس کی علامات والے افراد سے نہ ملیں
غیر ضروری سفر سے گریز کریں
اگرچہ قوت مدافعت سے بچا جاسکتا ہے تاہم یہ انتہائی ضروری ہے کہ لوگ ویکسین لگوائیں۔ جب زیادہ سے زیادہ افراد ویکسین لگوائیں گے تو مدافعتی نظام بہتر ہوگا اور وائرس کو خود کو تبدیل کرنے کا موقع نہیں ملے گا، جس کے باعث یہ ختم ہوجائے گا۔