سیلزٹیکس کی کلیکشن صوبوں کو دی جائے، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ این ایف سی کیلئے ہماری تجویز ہے کہ سیلز ٹیکس آن گڈز کلیکشن صوبوں کو دی جائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت ريکارڈ ٹيکس کليکشن کے دعوے کررہی ہے اگر ٹیکس کلیکشن بڑھا ہے تو صوبوں کو جائز فنڈز فراہم کيےجائيں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 11 ماہ ميں 598 ارب روپے ملے ہيں جبکہ انہیں سندھ کو 144 ارب روپے دينا چاہيے تھے، وفاقی حکومت نے ایک صوبے سے 544 ارب روپے کا وعدہ کیا مگر دیا کیا؟۔ ہمیں کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران مزید اخراجات کرنا پڑے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کی بات کرو تو حکومت میں بیٹھے کچھ لوگوں کو غصہ آجاتا ہے، سندھ کا سربراہ ہوں تو سندھ کی ہی بات کرونگا۔ یہ لوگ نہ صرف مجھے بلکہ پورے سندھ کو بدنام کیوں کرتے ہیں؟، اگر معیشت بہتر ہورہی ہے تو ٹیکسز بڑھنےکے بجائے کم کیوں ہوگئے۔ میں حقائق پیش کرتا ہوں تو انہیں بُرا لگتا ہے۔
وفاق کومسائل پرخطوط لکھنےچھوڑدیے،وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ نے مطالبہ کیا کہ نئے این ایف سی کیلئے ہماری تجویز ہے کہ سیلز ٹیکس آن گڈز صوبوں کو دیاجائے، اس وقت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ٹیکس وصولی 70 فیصد ہے جبکہ سندھ ریونیو بورڈ کی شرح ایف بی آر سے بہت بہتر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کو ٹیکس وصول کرنے کے مزید مواقع دیےجائیں، اہداف پرکسی نے توجہ نہیں دی بس سندھ پر تنقید کرنا شروع کردیتے ہیں۔ این ایف سی کولے کر اٹھارویں ترمیم کو نشانہ بناتے ہیں۔