کینیڈا میں مسلم فیملی کو قتل کرنیوالا حملہ آور کون تھا؟

کینیڈا کے علاقے اونٹاریو میں واقع لندن کے علاقے میں اتوار 6 جون کو کالے پک اپ ٹرک کے ذریعے مسلم فیملی کو کچلنے والے دہشت گرد کی شناخت نتھینیل ویلٹ مین کے نام سے کی گئی ہے۔
کہاں کام کرتا تھا؟
جاری رپورٹس کے مطابق نتھینیل ویلٹ مین کی عمر 20 سال ہے، جو اونٹاریو میں لندن کے قریب ایک پیکنگ پلانٹ پر کام کرتا تھا، جہاں انڈوں کو ڈبوں میں پیک کر دکانوں میں بھیجا جاتا تھا۔

دہشت گرد نتھینیل کے پڑوسیوں کے مطابق وہ اکثر لندن میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں اکثر رات میں تیز آواز میں ویڈیو گیمز کھیلتا تھا اور جس سے ہم اکثر پریشان رہتے تھے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ لندن ٹورنٹو اور ڈیٹوریٹ کے درمیان واقعہ ہے۔
نتھینیل اکثر اوقات سڑک پر ہونے والی دوڑ میں بھی حصہ لیتا تھا، جس کی قیمت 5 سے 10 ہزار ہوتی تھی۔
کہاں سے گرفتار ہوا؟
موصول اطلاعات کے مطابق حملہ آور کی عمر 20 سال ہے۔ جسے حملے کے بعد قریبی واقع شاپنگ مال کی پارکنگ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی جگہ کے قریب علاقے کی سب سے قدیم مسجد بھی چند قدم کے فاصلے پر قائم ہے۔
پولیس کے مطابق دہشت گرد کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ آہنی ساخت کی جالی پہنا ہوا تھا، جو پہلے دور میں فوجیں استعمال کرتی تھیں۔ دہشت گرد نتھینیل کو جمعرات کے روز عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اس پر چار افراد کے قتل اور اقدام قتل کا ایک الزام عائد کیا گیا۔
عدالت میں پیشی
ملزم کو ورچوئیلی عدالت میں صبح 9 بج کر 15 منٹ پر پیش کیا گیا۔ کارروائی کو طویل نہیں رکھا گیا۔ اس سے قبل دہشت گرد کو پیر 7 جون کو عدالت میں ریمانڈ کیلئے پیش کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فی الحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ دہشت گرد کو وکیل فراہم کیا گیا ہے یا نہیں؟۔
خود کو ہیرو سمجھ رہا تھا
کورٹ کے باہر موجود ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ جب نتھینیل نے حملہ کیا اور ٹرک سے باہر آیا تو میں کافی بریک پر اس وقت وہاں موجود تھا۔ دہشت گرد ٹرک سے اتر سے زور سے چلایا اور کہا کہ کوئی پولیس کو فون کرے، میں نے قتل کردیا ہے۔ عینی شاہد کے مطابق دہشت گرد کے الفاظ سنتے ہی میری نظریں جب اس ٹرک پر گئیں تو وہ ٹرک آگے سے دبا ہوا تھا، جب کہ ٹرک کے سامنے کا حصہ مکمل خون سے بھرا ہوا تھا۔

جائے وقوعہ پر جب پولیس پہنچی تو وہ زور زور سے چلا کر نازیبا زبان بھی استعمال کر رہا تھا۔ اسے اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں تھا، بلکہ وہ خوش ہو رہا تھا اور اس بات پر فخر محسوس کر رہا تھا کہ لوگ اس کے اس عمل کی ویڈیو بنا رہے ہیں۔
ٹرک کہاں سے خریدا تھا؟
انتطامیہ کو موصول ریکارڈ کے مطابق دہشت گرد نتھینیل نے یہ پک اپ ٹرک گزشتہ ماہ 12 مئی کو ساؤتھ ویسٹ آٹو گروپ لندن کے علاقے سے خریدا تھا۔ مذکورہ کمپنی کے جنرل مینجر کا کہنا تھا کہ جب ملزم نتھینیل ٹرک خریدنے آیا تو وہ بظاہر ایک عام انسان لگا تھا۔ سارے معاملات ایک نارمل گاہک کی طرح طے ہوئے اور وہ ٹرک خرید کر چلا گیا۔
سی سی ٹی وی کیمرہ
جائے وقوعہ پر لگے جن سی سی ٹی وی کیمروں سے دہشت گردی کی کارروائی ریکارڈ ہوئی، جنرل اسٹور پیوی مارٹ کے کیمروں میں ریکارڈ ہوئی۔ مقامی ٹی وی سی ٹی وی نیوز سے گفتگو میں پیوی مارٹ کے وائس پریذیڈنٹ کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کو دیکھنے کیلئے مقامی میجنر نے پولیس کے ساتھ مل کر کام کیا اور وہ اس کیلئے اتنا اندوہناک تھا کہ اس کی حالت کئی روز گزرنے کے بعد بھی ابھی تک نارمل نہیں ہوسکی ہے۔
سی سی ٹی وی کی فوٹیج فی الحال میڈیا کو بھی نہیں دی گئی ہیں۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس
اطلاعات کے مطابق دہشت گرد سوشل میڈیا پر اتنا سرگرم نہیں تھا۔ اس کا ایک غیر فعال پیج تھا، جس میں درجن کے قریب لوگ فرینڈ لسٹ میں موجود تھے، تاہم حملے کے دوسرے روز پیر کو ہی اس پیج کو بند کردیا گیا تھا۔
نتھینیل ویلٹ کی سوشل میڈیا پر موجودگی سے متعلق فیس بک کا کہنا تھا کہ انہوں نے نتھینیل ویلٹ کا فیس بک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کردیا ہے۔ اپنے بیان میں فیس بک کا کہنا تھا کہ ان کے سوشل پلیٹ فارم پر ایسے لوگوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ بیان کے مطابق یہ ایک انتہائی اندہوناک واقعہ تھا، جس پر ہماری ہمدردیاں متاثر خاندان کیساتھ ہیں۔ فیس بک پر ایسے لوگوں کیلئے کوئی جگہ نہیں جو ایسے جرائم سرزد کرتے ہیں۔

لندن پولیس
دوسری جانب لندن پولیس کی جانب سے ملزم کی تصویر جاری نہیں کی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جب کہ وہ حراست میں ہے تو اس سے لوگوں کو کوئی خطرہ نہیں، جس کی وجہ سے تصویر جاری نہیں کی جاسکتی۔ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ فی الحال دہشت گرد کے کسی بھی منافرتی گروپس سے کوئی رابطے ظاہر نہیں ہوئے ہیں، تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔
دوست اور ساتھی کا بیان
دہشت گرد نتھینیل کے قریب دوست نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 20 سالہ نتھینیل نے کبھی ایسی کوئی بات نہیں کی تھی، جس سے یہ ظاہر ہوتا کہ اس کا ارادہ کیا ہے۔ نہ ہی کبھی اس نے ایسے کسی گروپ کیساتھ اپنی وابستگی کا اظہار کیا جو مذہبی منافرت پر یقین رکھتا ہو۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نتھینیل کے قریبی دوست کا مزید کہنا تھا کہ وہ مذہبی لحاظ سے عیسائی تھا اور مذہبی اعتبار سے اس کے اچھے تعلقات تھے۔ دوسروں کیلئے وہ ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کرتا تھا۔
نتھینیل کے ساتھ کام کرنے والے ساتھی کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے اپنے قریبی رشتے دار کے انتقال کے بعد بے چین اور مضطرب تھا۔