حکومتی ترجمان کے الیکٹرک کے نمائندے بنےہوئے ہیں،حافظ نعیم

رہنما جماعت اسلامی حافط نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومتی ترجمان عوام کے بجائے کے الیکٹرک کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔ سماء کے پروگرام سات سے آٹھ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ماضی اور موجودہ حکومتیں کے الیکٹرک کو سپورٹ کررہی ہے اور کراچی والے جنہیں ووٹ دیتے ہیں وہ لوگ ان کے ووٹ کے الیکٹرک کو بیچ دیتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کی ترجمانی کرکے اسے بچانے کی کوشش کی تھی۔ حافظ نعیم نے تجویز دی کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے اسے قومی تحویل میں لیا جائے اور اس کا فرانزک آڈٹ کیا جائے جس کے بعد ہم صحیح نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو حکومت کی جانب سے تمام سہولیات ملی ہیں مگر عوام کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاری ہے۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب جب گرمی بڑھتی ہے کے الیکٹرک کا سسٹم فیل ہوجاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سن 2005 سے سن 2016 تک کے الیکٹرک نے اپنی صلاحیت میں صرف 11 فیصد اضافہ کیا جب کہ نجکاری کا مقصد ہی خود انحصاری تھا۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کیوں اس معاملے پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کراچی سے سالانہ 9 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ملتے ہیں کیا اس نے کے الیکٹرک کی خراب کارکردگی پر اس سے کبھی کوئی باز پرس کی ہے۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ الگ صوبے کا مطالبہ ہمارے منشور میں شامل ہے اور جب شہری علاقوں میں احساس محرومی بڑھتا ہے تو ہمارے مطالبے کو تقویت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کسی کو کوئی ریلیف نہیں دیا، کراچی میں 5 بجے پولیس ڈنڈے لے کر دکانیں بند کررہی ہے جبکہ این سی او سی کی ٹائمنگ 8 بجے تک ہے۔ خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ سندھ کے دو حصے ہیں دیہی اور شہری سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکو ناچ رہے ہیں جبکہ پکے میں پولیس ناچ رہی ہے۔ رہنما پیپلزپارٹی تیمور تالپور نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک سندھ سے 2 ممبرز ہے اور وہ دونوں وفاق کے نامزد کردہ ہیں۔ تیمور تالپور کا کہنا تھا کہہ وفاقی حکومت کے ترجمانوں نے لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا مگر لوڈ شیڈنگ آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں عوام کو سروسز دینے کے لیے کمپنیوں میں مقابلہ ہوتا ہے مگر یہاں کے الیکٹرک کی اجارہ دای ہے قائم ہے جس کے خاتمے تک حالات بہتر نہیں ہوں گے۔ تاجروں کی جانب سے پولیس کی رشوت لینے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے تیمورتالپور کا کہنا تھا کہ رشوت لینے اور دینے والے دونوں قصور وار ہیں آپ رشوت اسی وقت دیتے ہیں جب کوئی غلط کام کررہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری سے اپیل ہے کہ وہ 6 جون کا انتظار کرے کیسز میں کمی آرہی ہے ہیں ہم تاجروں کے سفارشات پر یا تو لاک ڈاؤن حتم کریں گے یا سختیاں کم کریں گے۔
رہنما تحریک انصاف خرم شیرزمان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی کارکردگی میں ماضی کے نسبت بہتری آئی ہے اور مزید بہتری کے لیے کام جارہی ہے۔ خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ جہاں لاسز ہیں لوڈ شیڈنگ صرف وہاں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک سے میری بات ہوئی ہے انہیں 300 میگاواٹ کمی کا سامنا ہے جس کے لیے وفاق سے بات کی اور مجھے امید ہے کہ جلد معاملہ حل ہوجائے گا۔ خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ دای حتم کرنے کے حق میں ہوں کیوں کہ کے الیکٹرک نے معاہدہ پر عمل نہیں کیا۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تاجر رہنما جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن سے تاجر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری پریشانیوں کو دیکھا جائے ورنہ ہم نے آج پریس کانفرس میں احتجاج کی کال دی ہے پھر بات سڑکوں پر ہوگی۔ جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا، ہم چیف جسٹس اور آرمی چیف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت سے اپیل کی کہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک کاروبار کی اجازت دی جائے دن کے وقت شدید گرمی ہوتی اور لوگ گھروں سے نہیں نکلتے۔