بھائی ویکسین غلط لگادی:مقناطیس چپکانہ بلب جلا

کیاواقعی ویکیسینیشن کے2سال بعدمرجائیں گے؟
VACCINE_5 فوٹو: آن لائن

پولیو ویکسین کی طرح کرونا سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن سے متعلق طرح طرح کی خبریں سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں۔اس ویکسین کے باعث 2 سال میں دنیا سے رخصت ہوجانے کی افواہوں نے سوشل میڈیا صارفین کی رگ ظرافت بھی پھڑکا دی۔

دنیا بھرمیں نوبل انعام یافتہ فرانسیسی نیورولوجسٹ لوک مونٹگینیئر سے کے بیان سے منسوب افواہیں زیرگردش ہیں کہ ویکسین لگوانے والے تمام افراد صرف 2سال میں اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھیں گے۔ واٹس ایپ سےشروع ہونے والی اس بحث میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جن افراد نے ویکسین لگوالی ہےاب ان کے پاس زندہ رہنے کیلئے صرف 2 سال بچے ہیں۔

جعلی خبروں کی جانچ کرنے والی ویب سائٹس نے گو اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ سائنسدان کے انٹرویو کو سیاق وسباق سے ہٹ کربتایا گیا،لیکن سوشل میڈیا صارفین کو اس حوالے سے ایک نیا موضوع ہاتھ آگیا۔ پاکستان میں اس افواہ کو تقویت مقامی اخبار کے اردوترجمے نے پہنچائی ۔

ٹوئٹرپردلچسپ میمزو ٹویٹس سے کسی نے انسانی جسم میں چپ داخل کرنے تو کسی نے برقی قوت پیدا ہوجانے جیسی افواہوں کو خوب بیان کیا۔ کئی سنجیدہ صارفین نے علم نہ رکھنے والوں کو حقائق روشناس کرانے کی بھرپور کوشش کی۔

عدنان خان یوسفزئی نامی ٹوئٹرصارف نے غلط ویکیسن لگائے جانے کا دلچسپ شکوہ ان الفاظ میں کیا '' نہ کوئی بلب جل رہا ہے نہ کوئی مقناطیس چپک رہی ہے، بھائی مجھے غلط ویکسین لگائی گئی ہے''۔

جعلی خبروں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹس کے مطابق لوک مونٹگینیئر کے ویڈیو انٹرویو کوسیاق وسباق سے ہٹ کر پھیلایا گیا، سوشل میڈیا پرزیرگردش یہ بیان حقیقت پرمبنی نہیں، سال 2008 میں نوبل انعام سے نوازے گئے سائنسدان نے یہ ضرور کہا کہ وبا کے دوران ویکسین لگانا ناقابل قبول غلطی ہے تاہم انہوں نے ایسا ہرگزنہیں کہا کہ ویکسین لگوانے والے 2 سال میں مرجائیں گے۔

عالمی ادارہ صحت ویکسینیشن سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہ چکا ہے کہ یہ بیماری کو روکنے کے لیے اینٹی باڈیز تشکیل دیتی ہے اورجسم وائرس سے لڑنے کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔

CORONA

COVID-19

CORONA VACCINE

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div