پنجاب میں نچلی سطح پر چیک اینڈ بیلنس کافقدان رہا، فردوس عاشق

وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے جو صاف شفاف اور مداخلت کے بغیر انتظامی معاملات چلانے کا نعرہ لگایا تھا اس پالیسی پر عملدرآمد کے لیے نچلی سطح پر چیک اینڈ بیلنس کا فقدان رہاہے۔
سماء کے پروگرام آواز میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ دیکھنا چاہیے تھا کہ جن لوگوں کو آپ اتنا بڑا اختیار دے رہے ہیں آیا وہ تحصیل سطح پر عوام کو وہ ریلیف دے رہے ہیں کہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ چیزیں پارٹی کو دیکھنی چاہیے تھی کیوں کہ اسٹرکچر پارٹی دیتی اور اس کی بنیاد پر حکومت پالیسی بناتی ہے اور انتظامیہ اس پر عملدرآمد کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی دینے کے بعد اس کی نگرانی اور عمدرآمد میں کمی بیشی تھی جس کی نشاندہی پارٹی کا کام تھا جو نہیں ہوا ہمیں اس بات پرمزید غور کی ضرورت ہے۔
فروس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر اکثریت اراکین اسمبلی کو اعتماد ہے تاہم کچھ لوگوں کے تحفظات ہوسکتے ہیں جنہیں ضرور سنا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ منتخب اراکین عوام کو جوابدہ ہوتے ہیں اس لیے حکومت کی کارکردگی سے متعلق تنقید ان کا حق ہے کیوں کہ انہیں بھی حلقوں میں عوام کوجواب دینا ہوتاہے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین کے بنائی ہوئی کمیٹی کے لوگ کل عثمان بزدار سے ملیں گے اور انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے ۔
معاون خصوصی اطلاعات کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اسٹیٹس کو کے خلاف ووٹ ملا ہے اور ہم سسٹم میں موجود کمی بیشی کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی معزز رکن سے کہتے ہیں کہ سرکاری نوکری میرٹ پر ملے گی تو یہ بات ان کے مزاج کے خلاف ہوتی ہے کیوں کہ ماضی میں یہ کام ہوتا رہا ہے۔