شہباز شريف کو روکنے سے کچھ حاصل نہيں ہوگا،مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ نون کی ترجمان مريم اورنگزيب نے کہا ہے کہ شہباز شريف کو روکنے سے کچھ حاصل نہيں ہوگا۔ وہ آج نہيں تو 2 دن بعد چلے جائيں گے۔
لاہور میں ہفتہ کی صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے عمران خان کے حکم پر توہین عدالت کررہی ہے۔ایف آئی اے نے شہباز شریف کا نام ایک اور لسٹ میں داخل کردیا ہے اور سسٹم اپ ڈیٹ نہ ہونے کی بنیاد پر انھیں روکے جانا بدنیتی ہے۔ سسٹم اپ ڈيٹ نہ ہونے کا دعویِٰ جھوٹا ہےاورحکومت نے عوام کو اپنی اصليت دکھائی ہے۔
ایف آئی اے نے شہباز شریف کا نام ایک اور لسٹ میں شامل کر دیا،مریم اورنگزیب عدالت کے تحریری احکامات کے بعد ایک اور لسٹ میں شامل کرنا توحینِ عدالت ہے- مریم اورنگزیب عمران صاحب کے حکم پر ایف آئی اے توہین عدالت کر رہی ہے، مریم اورنگزیب
— PML(N) (@pmln_org) May 7, 2021
فیصلے کے وقت ایف آئی اے کے دو افسران کمرہ عدالت میں موجود تھیں اور یہاں یہ کہا جا رہا ہے کہ سسٹم آپ ڈیٹ نہیں ہوا عدالت نے one time پرمیشن دی تھی اور ائیر لائین کا نمبر بھی درج ہے تحریری حکم نامے میں
— PML(N) (@pmln_org) May 7, 2021
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا شہزاد اکبر کے بیان پہ ردِ عمل شہزاد اکبر صاحب خود کے کاغذ پہ بنائے خاکے کرپشن ثابت نہیں کرتے ، عدالت میں جھوٹ نہیں ثبوت ہونے چاہئیں شہزاد اکبر نے جتنے کیس بنائے،کسی میں بھی عدالت میں ثبوت پیش نہ کرسکے۔
— PML(N) (@pmln_org) May 7, 2021
مريم اورنگزيب نے کہا کہ کہ حکومت کی نيت مخالفين کو جيل ميں ڈالنے کے سوا کچھ نہيں ہے۔ قانونی حکم نامہ ہونے کے باوجود کھلےعام توہين عدالت کی گئی ہے۔ شہباز شريف کو روکنے سےعوام کو آٹا اور چينی نہيں ملے گی۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ شہزاد اکبر سميت وزرا نے کھلے عام عدالتی فيصلے کا مذاق اڑايا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف لاہور سے لندن نہ جاسکے۔ امیگریشن حکام نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انھیں روک ليا اور آف لوڈ کرکے واپس بھيج ديا۔ جمعہ کی دوپہرلاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو علاج کے لیے ملک سے باہر جانے کی مشروط اجازت دی۔اپوزيشن رہنما نے عدالت کو بتایا کہ وہ کينسر کے مريض ہيں اورجب بھی بيرونِ ملک گئے،مقررہ وقت پر واپس آگئے۔عدالت نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب بھی طلب کرلیا۔