پنجاب میں آکسیجن فراہمی کی صورتحال اطمینان بخش ہے،ڈاکٹر یاسمین

صوبے میں آکسیجن کی تعداد تسلی بخش ہے

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے کیسز مزید بڑھتے جا رہے ہیں۔ لاہور میں اس کی شرح 20 فیصد جب کہ پنجاب میں شرح 11 فیصد ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں کرونا کے 3 ہزار 56 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن میں توسیع سے متعلق انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب میں کمرشل سرگرمیاں شام 6 بجے کے بعد بند ہوں گی۔ پنجاب میں ریسٹورنٹس پر ان ڈور ڈائننگ بند ہوگی۔ طبی عملے کیلئے ویکسین اور حفاظتی سامان اسپتالوں میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔

صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ صوبے میں کرونا مثبت کیسز کی شرح 11 فیصد ہے۔ آج لاہور میں مثبت کیسز کی شرح 20، فیصل آباد میں 27 فیصد ہے۔ راول پنڈی میں کرونا کیسز 10 فیصد بڑھ گئے۔ پرائمری ہیلتھ کیئر نے کرونا مریضوں کیلئے 2 ہزار 310 بیڈ دیئے۔ پنجاب میں 200 وینٹی لیٹر بڑھائے گئے ہیں۔

اسپتالوں کی کارکردگی پر انہوں نے کہا کہ لاہورمیں گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا سے 28 اموات ہوئیں۔ لاہور 15، راول پنڈی میں 10 علاقوں میں لاک ڈاؤن ہے۔ اس دوران پنجاب میں ہفتہ اور اتوار کو سرگرمیاں بند ہیں۔ آج لاہور میں 23 نئے وینٹی لیٹر لگائے جا رہے ہیں۔ لاہور کے پبلک سیکٹر اسپتالوں میں 50 وینٹی لیٹر موجود ہیں۔ گوجرانوالہ میں 88 فیصد وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں۔ اس وقت آکسیجن کی صورت حال تسلی بخش ہے۔ 91 فیصد آکسیجن میڈیکل سروسز کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ شیڈول سرجری پر 2 ہفتے کیلئے پابندی لگا رہے ہیں۔

وزیر صحت کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگلے 2 ہفتے صرف ایمرجنسی سرجریز کی جائیں گی۔ شیڈول سرجری میں بہت زیادہ آکسیجن استعمال ہوتی ہے۔ 1600 لوگوں کو گھر پر جا کر ویکسی نیشن کی جائے گی۔ وہ لوگ جو ویکسین سینٹر نہیں آسکتے ہیں، ان کیلئے اگلے ہفتے سے خصوصی بس سروس شروع کی جائے گی، جو ان کو گھروں کے قریب اسٹاپس سے پک کرے گی اور وہیں ڈراپ کرے گی۔ لاہور میں مزید 2 ویکسی نیشن سینٹرز بنائے جا رہے ہیں۔ مئی کے آخر تک 50سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگ جائے گی۔

ویکسین لگوانے سے متعلق یاسمین راشد نے کہا کہ اب تک 9 لاکھ 34 ہزار سے زائد شہریوں کو ویکسین لگائی گئی۔ بلاول بھٹو کی نیوز کانفرنس پر افسوس ہوا۔ یہ کون سا وقت ہے کہ کرونا پر سیاست کی جائے۔ کرونا ویکسین کا سب سے زیادہ شیئر سندھ کو دیا گیا۔ زیادہ شیئر پر اعتراض اس لیے نہیں کیا کیونکہ سندھ میں صورت حال خراب تھی۔ بلاول صاحب جب تنقید کرتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے۔ سندھ کو جو ویکسین دی گئی اب تک وہ لگائی نہیں گئی، بلاول صاحب آپ کے پاس ویکسین کا اسٹاک اب بھی پڑا ہے۔

PUNJAB

LOCK DOWN

OXYGEN

COVID

Tabool ads will show in this div