این سی او سی کا اجلاس جاری، اہم فیصلے متوقع

اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اہم اجلاس جاری ہے۔ آج ہونے والے اجلاس میں سخت فیصلوں کا امکان ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کرونا کے بڑھتے کیسز، کاروبار، ٹرانسپورٹ اور دفاتر میں حاضری سے متعلق سخت فیصلوں کا امکان ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر مزید سخت پابندیوں کا عندیہ دے چکے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔ اجلاس میں کرونا کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں اہم فیصلے بھی کیے جائیں گے۔
موصول اطلاعات کے مطابق جس شہر میں کرونا کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہوگی، وہاں لاک ڈاون لگ سکتا ہے، جب کہ ان علاقوں میں کاروبار اور دفاتر بند رکھے جاسکتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے فیصلے کی حتمی منظوری این سی سی دے گی۔
آج ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزرا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ و چیف سیکریٹریز شریک ہوں گے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پہلے مرحلے کے دوران کرونا پھیلاؤ نہ رکنے پرلاک ڈاؤن کےنفاذ، شام 6 تاسحری کاروبار بند رکھنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔
دوسرے مرحلے میں ہائی رسک شہروں میں 7تا10 روزہ لاک ڈاؤن، مثبت مریضوں کی شرح 13 فیصد سے زائد پر مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور تیسری لہر نے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ قبل ازیں گزشتہ روز سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے خبردار کیا تھا کہ ملک بھر میں کرونا صورتحال اچھی نہیں اور اگر پابندیوں پرعمل نہ ہوا تو بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے این سی او سی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان سے ملاقات کے بعد کیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کرونا ایس او پیز پر قوم عمل نہیں کررہی ہے اور انتظامیہ بھی کارروائی نہیں کررہی۔ جس کے باعث اسپتالوں پر دباؤ ہے۔
دوسری جانب گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 98افراد کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔ ان میں سے28 مریضوں کا انتقال وینٹیلیٹر پر ہوا۔ ملک میں کرونا سے مجموعی اموات کی تعداد 16ہزار 600سے تجاوز کرچکی ہے۔