فوادچوہدری وزیراطلاعات بننے کیلئے بے چین تھے، فردوس عاشق اعوان

پروگرام سوال میں ساتھی رہنماء پر تنقید
Apr 16, 2021

معاون خصوصی اطلاعات پنجاب فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری وزارت اطلاعات کیلئے بے چین تھے اور اس مقصد کی خاطر بیانات دیتے رہتے تھے۔

سماء کے پروگرام سوال میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی خواہش پوری ہوگئی اور وہ وزیر اطلاعات کے منصب پر واپس آگئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے کسی اور کو وزیر اطلاعات کے طور پر چلنے نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی پالیسی وزیراطلاعات کے علاوہ کوئی اور بیان کرنا شروع کردے تو وزارت اطلاعات کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، انہیں اور شبلی فراز کے ہٹانے کی وجہ فواد چوہدری کا متحرک ہونا تھا۔

رہنماء تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ فواد چوہدری میں اس وزارت کو چلانے کی قابلیت ہے اب ان پر ذمہ داری بھی آگئی کہ وہ حکومت کا مؤقف صحیح انداز میں پیش کریں۔

وفاقی کابینہ میں رد و بدل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین پاکستان کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں اور فیصلہ بھی یہی کیا گیا تھا کہ کوئی ایسا شخص ہو جو موجودہ چیلنجز سے بخوبی نبرد آزما ہوسکے۔

فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ شہاز شریف جس گھر میں رہ رہے ہیں وہ ٹیلی گرافک ٹراسفر (ٹی ٹی) کے ذریعے خریدا گیا ہے جبکہ ن لیگ کا مؤقف ہے کہ ٹی ٹیز سے شہباز شریف کا تعلق نہیں، اگر یہ دعویٰ سچ ہے تو پھر شہباز شریف اس گھر میں کیوں رہ رہے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ یہ تکلیف دہ پہلو ہے کہ پچھلے 30 سال میں جنہیں قانون کی حکمرانی قائم کرنی تھی وہ قانون توڑنے میں ملوث رہے، ن لیگی رہنماؤں کے درمیان میڈیا پر آنے کیلئے مقابلہ چل رہا ہے۔

انہوں نے گزشتہ روز عطاء تارڑ کی جاری کردہ ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک ڈرامہ کیا تھا جو مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عطا تارڑ کا دعویٰ غلط ثابت ہوا کہ رائے ونڈ کا گھر گرانے کیلئے کنٹینرز آئے ہیں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء ن لیگ عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اسد عمر کو اپنا پوسٹر بوائے کہا جاتا رہا کہ یہ سارے مسائل حل کریں گے مگر انہیں بھی گھر بھیج دیا گیا۔

عطاء تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ اب پیپلزپارٹی دور کے وزیر خزانہ کو واپس لایا گیا ہے جبکہ ڈھائی سال بعد یہ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ قرضے بڑھ رہے ہیں۔

رہنماء ن لیگ کا کہنا تھا کہ انہوں نے حکومت پاکستان کو تجربہ گاہ سمجھ رکھا ہے اور ایک ناتجربہ کار کابینہ پر ایک ناتجربہ کار وزیراعظم مسلط ہے جس میں فیصلہ سازی کی قوت نہیں ہے۔

وزیراعظم کے دورۂ سندھ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سندھ کیلئے پہلے بھی 1100 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان ہوا تھا لیکن کراچی والوں کو وہ پیکیج بھی نہیں ملا۔

کابینہ میں رد و بدل پر تبصرہ کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہا کہ ندیم بابر کو ہٹایا گیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ کس چیز میں ملوث تھے جبکہ عامر کیانی کے دور میں ادویات کا اسکینڈل سامنے آیا لیکن کوئی کارراوئی نہیں ہوئی۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ وزیر خزانہ کو ایسے تبدیل کردیا جاتا ہے جیسے لوگ اپنے گھر کا فرنیچر بدلتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں مہنگائی 4 فیصد تھی اور ڈیفنس بجٹ سب سے زیادہ تھا جبکہ ہمارے دور میں کئی کلومیٹر موٹروے بنی لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

رہنماء ن لیگ کا کہنا تھا کہ حکومت کا کوئی مقصد اور وژن نہیں ہے اور ہر وزارت کے چار چار امیدوار ہیں، شیخ رشید جملے بازی تو کرلیں گے لیکن وزارت داخلہ کا کام نہیں کرسکیں گے۔

شہباز شریف کی ضمانت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ضمانت پر ایک جج کے دستخط ہیں اور دوسرے کے نہیں ہیں، اس لیے تکینکی طور پر ابھی ضمانت نہیں ہوئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم دوسرے جج کے دستخط کا انتظار کررہے ہیں جس کے بعد ضمانت ہوجائے گی۔

FIRDOUS ASHIQ AWAN

Tabool ads will show in this div