بلوچستان سرکاری ملازمین احتجاج: خضدار میں میٹرک کا پرچہ ملتوی
بلوچستان میں کئی روز سے جاری سرکاری ملازمین کے احتجاج کے باعث اساتذہ کی غیر حاضری کی وجہ سے خضدار میں جمعہ 9اپریل کو میٹرک کا پرچہ ملتوی ہوگیا۔
سرکاری ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں 25فیصد اضافے سمیت 19نکات پر دھرنا اور احتجاج جاری ہے۔ اس وجہ سے ٹیچروں نے امتحانی ڈیوٹی سے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔
اساتذہ کی غیر حاضری کے باعث خضدار کے تقریباً تمام سینٹروں میں میٹرک کا پرچہ نہیں ہو سکا۔
واضح رہے 9اپریل کو آرٹ اور بلوچی۔براہوی کے پرچے تھے اور طلباء و طالبات سینیٹروں میں امتحان دینے پہنچے تھے مگر امتحانی عملہ موجود نہیں تھا۔
بلوچستان میں سرکاری ملازمین کا احتجاج، کراچی کوئٹہ شاہراہ بند
بلوچستان بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرپرسن محمد یوسف بلوچ نے ایک ہفتہ قبل اعلان کیا تھا کہ صوبے میں امتحانات 9 اپریل سے شروع ہوں گے۔
اس سال ایک لاکھ 30ہزار سے زیادہ طلباء امتحانات دے رہے ہیں جس کے لیے 400 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ 1200 انویجیلیٹرز اور دیگر عملہ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
دوسری جانب تنخواہوں میں اضافے کے لیے سرکاری ملازمین کی جانب سے تشکیل دیے گئے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا احتجاج اور دھرنا 29مارچ سے جاری ہے۔
سرکاری ملازمین اور حکومت کے درمیان اب تک 8 مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں لیکن ناکام رہے۔