چئیرمین ایچ ای سی کی برطرفی انسانی اور قانونی حقوق کا مسئلہ ہے،طارق بنوری

فیصلہ برقرار رہا تو تمام تعلیمی اداروں کے لیے صحیح نہیں ہوگا۔

ایچ ای سی کےسابق چئیرمین طارق بنوری نے کہا ہے کہ اگر چئیرمین ایچ ای سی کے عہدے کی مدت سے متعلق فیصلہ برقرار رہا تو تمام تعلیمی اداروں کے لیے صحیح نہیں ہوگا۔ انھوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ اس معاملے پر نظر ثانی کریں۔

اسلام آباد میں ایچ ای سی کے سابق چیئرمین طارق بنوری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پچھلے ہفتے حکومت نے  رولز کے خلاف کام کیا۔ قانون کے مطابق یہ کہا جاتا ہے کہ جب تک عہدے کی مدت ہوتی ہے،کوئی تفتیش نہیں ہوتی۔ یہ قانون ہر سرکاری ادارے پر لاگو ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بہت عجیب طریقے سے ایک قانون صرف خاص بندے کےلیے بنایا گیا۔  حکومت کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی ہم آزادانہ کام کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔

طارق بنوری نےبتایا کہ چئیرمین ایچ ای سی کی برطرفی انسانی حقوق اور قانونی حقوق کا مسئلہ ہے۔یہ محکمہ تعلیم کا بھی معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے وفاقی حکومت نے ایچ ای سی چیئرمین طارق بنوری کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اورکابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے باقاعدہ آرڈیننس منظور کرلیا تھا۔

ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس 2021 لاگو کرتےہوئےچیئرمین ایچ ای سی کی مدت 2 سال کردی گئی۔ آرڈیننس کےتحت اس ترمیم کوپہلے سے آرڈیننس کا حصہ تصور کیا جائے گا۔

طارق بنوری کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مئی 2018میں تعینات کیا تھا۔چیئرمین ایچ ای سی طارق بنوری نے مئی 2022تک 4سالہ مدت پوری کرنا تھی۔

نئےچئیرمین کی تلاش کے لیے سرچ کمیٹی بنے گی جس کےبعد تقرری کےلیے اشتہار دیا جائے گا اور امیدواروں کےانٹرویوز ہونگے۔

hec

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div