پیپلزپارٹی نےپی ڈی ایم فیصلےکی خلاف ورزی کی، حناپرویزبٹ

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنماء حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے فیصلے کی خلاف کی گئی جس پر ہمیں دکھ ہوا۔
سماء کے پروگرام سوال میں گفتگو کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے کہا کہ شاہد خاقان کے گھر پر پی ڈی ایم کی میٹینگ میں فیصلہ کیا گیاتھا کہ پیپلزپارٹی کو سینیٹ چیئرمین کی نشست ملےگی، جے یو آئی ایف کو ڈپٹی چئیرمین سینٹ کی اور مسلم لیگ اپنا اپوزیشن لیڈر لائے گی، اگر پیپلزپارٹی کو اختلاف تھا تو انہیں اسی وقت نواز شریف سے بات کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اپوزیشن کے اتحاد پی ڈی ایم کے فیصلے کے خلاف گئے اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے اراکین ووٹ لیے۔ جس صادق سنجرانی پر پی پی پی کو کیس کرنا تھا اسی جماعت سے اپوزیشن سیٹ کیلیے اتحاد کرلیا۔
رہنماء مسلم لیگ نون آئی ایم ایف سے ملنے والے قرضے کی شرط پر کہا کہ ان کی پالیسز کے باعث آج اسٹیٹ بینک کی خودمختاری پر سوالپہ نشان کھڑا ہوگیا ہےکہ گورنر اسٹیسٹ بینک آئی ایم ایف کا نمائندہ بن کررہ جائے گا جبکہ اس پر نہ کوئی قانونی کارروائی ہوسکے گی اور نہ احتساب ہوگا۔ اسی طرح سرکاری ملازمین تنخواہوں پر بھی آئی ایم ایف ڈکٹیٹ کرےگا۔
معاون خصوصی ندیم بابر کے استفعی کے حوالے سے سوال پر حنا پرویز بٹ نے وزیراعظم پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان وزراء کو استعمال کررہے ہیں انہیں جب لگتا ہے انکا نام آجائے تو وہ انہیں فارغ کردیتے ہیں۔
عمران خان نے جہانگیر ترین کے جہازوں پر سواریاں کیں، انہیں اے ٹی ایم کی طرح استعمال کیا اور جب شوگر کمیشن میں جہانگیر ترین کا نام آیا تو انہیں لندن کا پروانہ تھمادیا۔
دوسری جانب عثمان ڈار نے حکومتی موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم صفوں میں آج انتشار ہے ان کے نظریات میں زمین آسمان کو فرق ہے یہ زیادہ عرصے متحدد نہیں رہ سکتے۔